عنوان:
قسطوں پر سامان اس شرط کے ساتھ فروخت کرنا کہ قسط کی تاخیر کی صورت میں جرمانہ لازم ہوگا
(3294-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں گھریلو سامان آسان اقساط پر لوگوں کو فراہم کرتا ہوں، اور لوگ باہمی رضامندی سے سامان چیک کرکے قیمت اور قسط مقرر کرتے ہیں، لیکن اس میں ایک شرط یہ بھی ہوتی ہے کہ اگر خریدار مقررہ وقت میں قسط ادا نہ کرے گا، تو اس پر روزانہ کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جائے گا، کیا اس طرح جرمانہ لگا کر بیچنا شریعت کی رو سے صحیح ہے؟
جواب: واضح رہے کہ قسطوں پر مال فروخت کرنا، اور مقررہ وقت پر وصول کرنا جائز ہے، البتہ اس میں یہ شرط لگانا کہ اگرخریدار مقررہ وقت پر قرض ادا نہیں کرے گا، تو اس پر جرمانہ عائد ہوگا، ناجائز ہے، اور اس شرط کی وجہ سے پورا کاروبار ناجائز ہوجائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (کتاب القرض، 597/10)
روي عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أنہ نہی عن قرض جر نفعًا
الاشباہ و النظائر: (ص: 257)
کل قرض جر نفعا فھو ربا
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Qiston par saamaan is shart kay saath farokht karna keh qist ki taakheer ki soorat mein jurmana laazim hoga, kiston , per, saman, ke, sath, frokh, kerna, kist, takher, surat, main lazim,
Selling goods in installments on the condition that there will be a penalty in case of delay in installments