عنوان:
غلطی سے دگنی زکوۃ دینے کی ایک صورت(3308-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص کے پاس دو لاکھ کی رقم ہے، مگر اس نے خیال کیا کہ میرے پاس چار لاکھ کی رقم موجود ہے، اور اس نے چار لاکھ کی زکوۃ ادا کردی، جبکہ بعد میں معلوم ہوا کہ مجھ پر دو لاکھ کی زکوۃ لازم تھی، تو اب اس صورت میں کیا وہ آئندہ سال کی زکوٰۃ کی نیت کر سکتا ہے؟
جواب: صورت مسؤلہ میں اس شخص کے لئے گنجائش ہے کہ وہ زکوۃ کی زائد دی ہوئی رقم کو آئندہ سال کی زکوۃ میں شمار کرسکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (113/1)
رجل لہ اربع مائۃ درھم فظن ان عندہ خمسمائۃ فادی زکوۃ خمسمائہ ثم علم فلہ ان یحسب الزیادۃ للسّنۃ الثانیۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Ghalti say dugni zakat dainay ki aik soorat, surat se, gugne, ke, ek sorat,
A case of paying double Zakat by mistake