سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی شخص زکوۃ کی رقم کسی دوسرے شہر مستحق کو بھیجنے کے لیے ایزی پیسہ کے ذریعے بھجوائے، اور اس زکوۃ کے پیسوں میں سے ایزی پیسہ کا خرچہ ادا کر دے، تو کیا یہ صحیح ہے؟
جواب: صورت مسؤلہ میں ایزی پیسہ بھیجنے کا خرچہ زکوۃ کی رقم سے ادا کرنا جائز نہیں ہے، پھر بھی اگر ایزی پیسہ کا خرچہ زکوۃ کی رقم سے ادا کیا گیا، تو اس قدر زکوۃ ادا نہیں ہوگی، کیونکہ زکوۃ ادا ہونے کے لئے مستحق زکوۃ شخص کو اس کا مالک بنانا ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (344/2، ط: سعید)
ویشترط أن یکون الصرف تملیکاً لا إباحۃ کما مر۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی