عنوان: ایک بھائی اور 5 بیٹیوں میں تقسیمِ میراث(3345-No)

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس جائیداد کے مسئلہ کے بارے میں ہمارے والد ڈاکٹر یوسف منہاس کا 2005 میں انتقال ہوا، ان کے ورثاء میں 5 بیٹیاں (ساجدہ، روبینہ، ثمینہ، عائشہ، عصمت)، اور ایک بھائی (یعقوب) ہیں، شریعت کی روشنی میں میراث تقسیم فرمادیں۔

جواب: مرحوم یوسف منہاس کی تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے حق میں وصیت کی ہو تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد تمام جائیداد کو پندرہ (15) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے یعقوب منہاس کو پانچ (5)، ساجدہ کو دو (2)، روبینہ کو دو (2)، عائشہ کو دو (2)، عصمت کو دو (2) اور صائمہ کو دو (2) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد کے اعتبار سے تقسیم کریں
یعقوب کو % 33.33 فیصد
ساجدہ کو % 13.33 فیصد
روبینہ کو % 13.33 فیصد
عصمت کو % 13.33 فیصد
صائمہ کو % 13.33 فیصد
عائشہ کو % 13.33 فیصد ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ ۚ فَإِن كُنَّ نِسَاءً فَوْقَ اثْنَتَيْنِ فَلَهُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَكَ۔۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 431 Jan 15, 2020
Aik bhai aur paanch betion mein taqseem e meeras, Ek bhai, panch behnein, Distribution of Inheritance among one brother and five, daughters, between one brother and five daugther, inheritance related questions

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.