resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: والدین کی اطاعت کی حدود

(33461-No)

سوال:
میں امید کرتی ہوں کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ میں آپ سے رابطہ اس لیے کر رہی ہوں کہ مجھے اپنے لیے ایک اہم معاملے میں آپ کی دینی رہنمائی کی ضرورت ہے۔
میرا ارادہ ہے کہ میں اگلے سال الجزائر میں جا کر رہوں۔ میں اپنی دینی پابندی کو مضبوط کرنا چاہتی ہوں اور ایسے ماحول میں رہنا چاہتی ہوں جہاں میں حجاب بغیر کسی توہین یا طعن و تشنیع کے اطمینان سے پہن سکوں، ، جیسا کہ یہاں فرانس میں ہوتا ہے۔ یہ بات میری ایمان اور ذہنی سکون دونوں پر بہت اثر ڈالتی ہے۔ جب بھی میں الجزائر جاتی ہوں، مجھے سکون اور حفاظت محسوس ہوتی ہے، اور میں ایک سال وہاں رہ کر آزمانا چاہتی ہوں کہ کیا میں مستقل طور پر وہاں رہائش اختیار کر سکتی ہوں۔ میں اپنے قانون کے تعلیمی سلسلے کو فاصلے سے جاری رکھنے کا بھی ارادہ رکھتی ہوں، جو میرے والد کے لیے اہم ہے۔
لیکن میرے والد فی الحال اس بات کی سخت مخالفت کرتے ہیں کہ میں الجزائر میں رہوں۔ ان کا یہ انکار اس وجہ سے نہیں کہ میں ان سے دور ہو جاؤں گی, کیونکہ وہ پہلے بھی مجھے کسی دوسرے ملک جانے کی اجازت دے چکے ہیں، بلکہ اصل وجہ یہ ہے کہ وہ الجزائر کو دنیاوی اعتبار سے استحکام کے لیے موزوں ملک نہیں سمجھتے۔
دوسری طرف، میرے والد جو مستقبل میرے لیے چاہتے ہیں وہ میری دینی ترجیحات سے میل نہیں کھاتا، خاص طور پر اس لیے کہ قانون (Law) کا شعبہ بہت زیادہ مخلوط ماحول رکھتا ہے، جس سے میں بچنا چاہتی ہوں۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ اگر میں الجزائر نہیں گئی تو مجھے مجبوراً اپنے گھر سے نکل کر کسی دوسری شہر میں اکیلے رہنا ہوگا، بغیر محرم کے، جو مجھے بہت فکر میں ڈال دیتا ہے۔ الجزائر میں میں اپنے چچا اور دادی کے ساتھ رہوں گی، اس لیے میں تنہا نہیں ہوں گی بلکہ گھریلو نگرانی میں رہوں گی۔
میرا سوال یہ ہے:
کیا میری موجودہ صورتِ حال میں، اپنے والد کی مخالفت کے باوجود الجزائر جانے کا ارادہ کرنا جائز ہے؟ جبکہ میری نیت اپنی دین کی حفاظت اور مضبوطی ہے، اور میں وہاں اپنے خاندان کے ساتھ رہوں گی، اور میرے والد کی مخالفت کا سبب صرف وہ ملک ہے نہ کہ میرا بیرونِ ملک رہنا؟
آپ کی رہنمائی اور مدد کا بہت شکر گزار ہوں۔
تنقیح: محترمہ!
اس سوال سے متعلق یہ وضاحت درکار ہے کہ :
1. آپ کا اصل وطن الجزائر ہی ہے؟ یا کوئی اور ملک یا علاقہ؟اور یہ کہ آپ کی عمر (age) کیا ہے؟
2. کیا الجزائر میں آپ کے چچا کے گھر ان کے بالغ اولاد لڑکے ہیں؟
ان امور کی وضاحت کے بعد ہی آپ کے سوال کا جواب دیاجاسکے گا۔
جواب تنقیح:
جی ہاں، الجزائر میرے اور میرے پورے خاندان کا آبائی ملک ہے۔ ہم سب کی الجزائری شہریت ہے (والدین، دادا دادی، چچا، پھوپھی، بھائی اور بہن)، اور ہم کم از کم سال میں ایک بار (تقریباً دو ماہ کے لیے) ملک اور اپنے خاندان سے ملنے جاتے ہیں۔ میری موجودہ عمر 20 سال ہے، اور آئندہ ستمبر میں میں 21 سال کی ہوجاؤں گی۔ میرے کسی بھی چچا کے بیٹے نہیں ہیں، صرف بیٹیاں ہیں۔ میں اپنی نانی/دادی یا اپنے کسی چچا کے ساتھ رہنے پر بھی غور کرسکتی ہوں۔

جواب: واضح رہے کہ جائز امور میں والدین کی اطاعت کرنے کا حکم ہے، بشرطیکہ والدین کسی ایسی چیز کا حکم نہ دیں جس سے شرعی حدود و قیود پامال ہوتی ہوں، پوچھی گئی صورت اگر واقعتاً فرانس میں رہتے ہوئے آپ کے لیے اپنے دین کی حفاظت کرنا اور باپردہ زندگی گزارنا مشکل ہے، جبکہ الجزائر جہاں دادی اور چچا رہتے ہیں ان کی نگرانی میں وہاں دین کی حفاظت آسان ہے، نیز جبکہ والد کا منع کرنا بھی دنیاوی ومادّی ترقی کی وجہ سے ہے، کسی دینی و شرعی وجہ سے نہیں ہے، اس لیے اگر وہاں جاکر کسی فتنے میں پڑنے کا اندیشہ نہ ہو تو ایسی صورت میں آپ کے لیے الجزائر جانا درست ہے، تاہم والد کی ناراضگی سے بچتے ہوئے ان کی اجازت اور سرپرستی میں ہی یہ صورت اختیار کی جائے تو بہت بہتر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذي: (3/ 503، رقم الحديث: 1803، ط: الرسالة)
حَدَّثَنَا قُتيبةُ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عن عُبَيْدِ الله بن عُمرَ، عن نَافعٍ عن ابن عُمرَ، قال رَسولُ الله صلى الله عليه وسلم: "السَّمْعُ والطَّاعةُ على المرءِ المُسْلمِ فِيما أحَبَّ وكَرِهَ ما لم يُؤْمَرْ بِمَعْصيةٍ، فإنْ أُمِرَ بِمَعْصيةٍ، فلا سَمْعَ عَليْهِ ولا طَاعةَ".
وفي البابِ عن عَليٍّ، وعِمْرانَ بن حُصَيْنٍ، والحَكَمِ بن عَمْرٍو الغِفَاريِّ.
وهذا حديثٌ حَسَنٌ صحيحٌ.»

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals