resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: ایزی لوڈ (easy load) کی بچ جانے والی رقم نکالنے کی صورت میں کمپنی کے طرف سے پیسے کاٹنا (33474-No)

سوال: مفتی صاحب! جاز کی طرف سے اکاؤنٹ سکریٹ کے نام سے ہم جو ایزی لوڈ کرواتے ہیں اور کچھ پیسے بچ جاتے ہیں تو اس اکاؤنٹ میں ڈالنے کی صورت میں پیسے محفوظ (save) ہو جاتے ہیں اور اگر ایسے ہی چھوڑ دیا جائے تو بیلنس الٹی سیدھی آفرز میں چلے جاتے ہیں۔
مسئلہ یہ پوچھنا ہے کہ رقم ڈالنے کی صورت میں کوئی چارجز نہیں ہوتا اور رقم نکالنے کی صورت میں 5.75 چارج ہوتے ہیں، آیا اس سروس کو استعمال کرنا سود یا ناجائز تو نہیں ہے؟ اس پر راہنمائی درکار ہے۔

جواب: ایزی لوڈ کی بچ جانے والی رقم نکالنے کی صورت میں جاز کمپنی کی طرف سے لیے جانے والی رقم میں سود کا عنصر نہیں ہے، لہذا اگر کمپنی صارف کو پہلے سے بتا کر سروس چارجز کی مد میں یہ رقم کاٹ لیتی ہے تو اس کی گنجائش ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الهندية: (409/4، ط: دار الفکر)
(أما تفسيرها شرعا) فهي عقد على المنافع بعوض، كذا في الهداية

و فیه ایضا: (411/4)
وأما شرائط الصحة فمنها رضا المتعاقدين ۔۔۔۔۔ ومنها أن تكون الأجرة معلومة.

فقه البیوع: (751/2، ط: معارف القرآن کراتشی)
أن دائرة البرید نتقاضی عمولة من المرسل علی إجراء ہذہ العملیة فالمدفوع إلی البرید أکثر مما یدفعه البرید إلی المرسل إلیه فکان فی معنی الربا ولہذالسبب أفتی بعض الفقہاء فی الماضی القریب بعدم جواز إرسال النقود بہذالطریق ولکن أفتی کثیر من العلماء المعاصرین بجوازہا علی أساس أن العمولة التی یتقاضاہا البرید عمولة مقابل الأعمال الإداریة من دفع الاستمارة وتسجیل المبالغ وإرسال الاستمارة أوالبرقیة وغیرہا إلی مکتب البرید فی ید المرسل إلیه وعلی ہذ الأساس جوز الإمام أشرف علی التہانوی رحمہ اللہ-إرسال المبالغ عن طریق الحوالة البریدیة

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment