resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: عمرہ پر جانے والے حضرات کا احرام کے بغیر مکہ مکرمہ میں داخل ہونا

(33492-No)

سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ ! سوال یہ ہے کہ عمرہ کے لیے گئے افراد مکہ میں ہیں، لیکن ابھی عمرہ کی نیت نہیں کی تو کیا بغیر احرام کے مکہ میں داخلہ کی صورت میں دم آئے گا؟ ان کا ارادہ یہ ہے کہ ہم ابھی آرام کریں گے، پھر عمرہ کریں گے۔

جواب: پوچھی گئی صورت میں ان لوگوں کے لیے احرام کے بغیر مکہ مکرمہ میں داخل ہونا جائز نہیں ہے، کیونکہ احرام کے بغیر میقات سے گزر کر مکہ مکرمہ میں داخل ہونا شرعاً ممنوع ہے، تاہم اگر یہ لوگ احرام کے بغیر مکہ مکرمہ میں داخل ہوجائیں تو احرام کے بغیر میقات کو عبور کرکے مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کی وجہ سے چونکہ دم اور ایک عمرہ یا حج کرنا لازم ہوتا ہے، لہذا ان پر دم اور عمرہ یا حج کرنا لازم ہوگا، تاہم اگر یہ لوگ واپس اپنی میقات یا کسی بھی قریبی میقات جاکر عمرے کا احرام باندھ لیں تو ان سے دم ساقط ہو جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الدلائل:

غنیة الناسک: (ص: 60، ط: ادارة القرآن و العلوم الاسلامیة)
اٰفاقی مسلم مکلف أراد دخول مکۃ أو الحرم ولو لتجارۃ أو سیاحۃ وجاوز اٰخر مواقیتہٖ غیر محرم ثم أحرم أو لم یحرم اثم ولزمہ دم وعلیہ العود إلی میقاتہ الذی جاوزہ او الی غیرہ اقرب او ابعد والی میقاتہ الذی جاوزہ افضل ، وعن ابی یوسف رحمہ اللہ تعالی ان کان الذی یرجع محاذیا لمیقاتہ الذی جاوزہ او ابعد منہ سقط الدم و الا فلا، فإن لم یعد ولا عذر لہ أثم اخریٰ لترکہٖ العود الواجب، فإن کان لہ عذر کخوف الطریق، أو الانقطاع عن الرفقۃ، أو ضیق الوقت أو مرض شاق ونحو ذٰلک فاحرم من موضعہ ولم یعد إلیہ لم یأثم بترک العود وعلیہ الاثم والدم بالاتفاق۔

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah