عنوان:
شوہر کی وفات کی عدت میں عورت کا پڑھنے کے لیےجانے کا حکم(3354-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! کیا نئی بیوہ عورت کا (مصروف رہنے کے لیے)عدت کے دوران پردے میں رہتے ہوئے تعلیم حاصل کرنے کے لیے باہر جانا جائز ہے؟ واضح رہے کہ مذکورہ عورت رخصتی کے سولہ دن بعد بیوہ ہوگئی ہے۔
جواب: واضح رہے کہ جس عورت کے شوہر کا انتقال ہوجائے، اس پر چار مہینے دس دن عدت گزارنا لازم ہےاور اس دوران عورت کیلئے بغیر کسی عذر شرعی کے گھر سے نکلنا (چاہے دن ہو یا رات) جائز نہیں ہے، لہذا مذکورہ عورت کے لیے دورانِ عدت پڑھنے کےلیے جانا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (536/3، ط: دار الفکر)
(وتعتدان) أي معتدة طلاق وموت (في بيت وجبت فيه) ولايخرجان منه (إلا أن تخرج أو يتهدم المنزل، أو تخاف) انهدامه، أو (تلف مالها، أو لاتجد كراء البيت) ونحو ذلك من الضرورات فتخرج لأقرب موضع إليه".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Shohar ki wafaat ki iddat mein aurat ka parhnay kay liey jaanay ka hukm, hukam, Shaukar, Wafat, main, Padhnay, Padhne, ke, liay, jaane,
Ruling on a woman going to school during the 'iddah of her husband's death, going for studying during period of waiting (Iddah), Can a woman go out of home in Iddah for purpose of education