عنوان: بدگمانی سے کیسے بچا جائے؟(3434-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک شخص نہایت دیندار اور صوم و صلوة کا پابند ہے، لیکن بد گمانی جیسی بری عادت میں مبتلا ہے۔
براہ کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں کوئی علاج تجویز فرمائیں؟

جواب: واضح رہے کہ جب بھی کسی کی بدگمانی کا خیال دل میں آئے، تو درج ذیل تین کاموں پر عمل کریں، اس سے بدگمانی کی عادت ان شاءاللہ خود بخود ختم ہوجائے گی۔
1) اس آیت {یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اجْتَنِبُوْا کَثِیْرًا مِنَ الظَّنِّ اِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ اِثْمٌ} [الحجرات: ۱۲] کو ذہن میں رکھیں کہ بدگمانی کرنا گناہ ہے، اور بار بار سوچیں کہ بد گمانی کرنے سے اللہ نے منع فرمایا ہے۔
2)جس طرح ہم لوگوں سے یہ توقع رکھتے ہیں کہ وہ ہماری بات کو اچھے پہلو سے دیکھیں، تو ہم بھی دوسرے شخص کی بات کو اچھے پہلو سے دیکھنے کی کوشش کریں۔
3) جس شخص کے بارے میں ہمارے دل میں بدگمانی آئے، فورا اس شخص سے جا کر معافی مانگیں کہ میرے دل میں آپ کے متعلق بدگمانی آگئی تھی، مجھے معاف فرما دیں، بار بار معافی مانگنا نفس پر شاق گزرے گا، اور بدگمانی کی عادت ان شاءاللہ چھوٹ جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (الحجرات، الایۃ: 12)
يَا اَيُّهَا الَّذِيْنَ آمَنُوا اجْتَنِبُوْا كَثِيْرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ وَّلَا تَجَسَّسُوْا وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُمْ بَعْضًا اَيُحِبُّ اَحَدُكُمْ اَن يَّأْكُلَ لَحْمَ اَخِيْهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوْهُ وَاتَّقُوا اللهَ إِنَّ اللهَ تَوَّابٌ رَّحِيْمo

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1148 Jan 24, 2020
Badgumani, Badgumaani, kaisay, bacha, Jae, Badgumaan, How to avoid suspicion?, Doubting, mistrust

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Characters & Morals

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.