عنوان:
حکومت کی اجازت کے بغیر بجلی اور گیس کے میٹر کی رفتار کو کم کرانے کا حکم (3459-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب !
آج کل گیس اور بجلی کے نئے میٹر اتنا تیز چلتے ہیں کہ ان تیز میٹروں کی وجہ سے بندہ ایک پنکھا یا ایک ہیٹر بھی استعمال کرتے ہوئے دس بار سوچتا ہے، تو کیا اس ظلم کے تدارک کے طور پر کسی کو پیسے دے کر میٹر کو آہستہ کروانا درست ہو گا؟
جواب: واضح رہے کہ حکومت کی اجازت کے بغیر بجلی اور گیس کے میٹر کی رفتار کو کم کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 29)
يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَأْكُلُوا أَمْوَالَكُمْ بَيْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ إِلَّا أَنْ تَكُونَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِنْكُمْ وَلَا تَقْتُلُوا أَنْفُسَكُمْ إِنَّ اللَّهَ كَانَ بِكُمْ رَحِيمًاo
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Hukumat ki Ijaazat, Bijli aur Gas kay meter, ki raftaar ko kam karana, meter slow karna, meter rookna, meter rook daina,
Ruling on reducing the speed of electricity and gas meters without permission of the government, stopping the meter, slowing the meter, electric meter, gas meter