سوال:
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ ،حضرت یہ فرمائیے کہ ایک پاکستانی خاتون اپنی ملازمت کے سلسلے میں بیرون ملک بغیر محرم کے مقیم ہیں. وہاں سے چھٹی لے کر پاکستان آتے ہوئے اگر وہ راستے میں عمرہ کر لے، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ جزاک اللہ خیرا
جواب: واضح رہے کہ عورت کا بغیر محرم کے تین دن یا اس سے زیادہ مسافت (48 میل، یا 77.24 کلومیٹر) کا سفر کرنا جائز نہیں ہے، لہذا آپ کے لئے بغیر محرم کے عمرہ ادا کرنے کے لئے جانا صحیح نہیں ہے، البتہ ایسی صورت میں عمرہ کرنے سے عمرہ تو ادا ہو جائے گا، لیکن محرم نہ ہونے کی وجہ سے عورت گنہگار ہو گی۔
واضح رہے کہ مقدس مقامات کی زیارت سے مقصود اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل کرنا ہوتا ہے، جبکہ اس صورت میں بجائے خوشنودی کے رب کی ناراضگی لازم آتی ہے، جو کسی بھی طرح دانشمندی نہیں ہے، اسی وجہ سے علماء اس کو سختی سے منع فرماتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاري: (کتاب جزاء الصید، رقم الحدیث: 1862)
عن ابن عباس رضي اللّٰہ عنہما قال: قال النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم: لا تسافر المرأۃ إلا مع ذي محرم، ولا یدخل علیہا رجل إلا ومعہا محرم، فقال رجل: یا رسول اللّٰہ! إني أرید أن أخرج في جیش کذا وکذا، وامرأتي ترید الحج، فقال: أخرج معہا۔
الفتاویٰ التاتارخانیۃ: (474/3، ط: زکریا)
والمحرم في حق المرأۃ شرط، شابۃ کانت أو عجوزۃ إذا کانت بینہا وبین مکۃ مسیرۃ ثلاثۃ أیام۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی