عنوان:
بلوغت سے قبل کیا گیا حج نفل شمار ہوگا
(3553-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں اس سال اپنی فیملی کے ساتھ حج کرنا چاہتا ہوں، جس میں میرے دو چھوٹے بچے بھی ہیں، جو ابھی بالغ نہیں ہوئے ہیں، مجھے آپ سے یہ معلوم کرنا ہے کہ میرے بچے جو حج کریں گے تو ان کا حج فرض ہوگا یا نفل؟
جواب: واضح رہے کہ نابالغ بچے کا حج نفلی ہوتا ہے، بالغ ہونے کے بعد اگر وہ مالدار ہو، اور حج کرنے کی استطاعت رکھتا ہو، تو اس پر دوبارہ حج کرنا فرض ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
ارشاد الساری: (باب شرائط الحج، ص: 25)
قال الملا علی قاری: الثالث البلوغ وہو شرط الوجوب والوقوع عن الفرض لا عن الجواز او الصحۃ فلا یجب علی صبی ممیز او غیر ممیز، فلوحج… فہو نفل لا فرض لکونہ غیر مکلف فلو احرم ثم بلغ فلوجدد احرامہ یقع عن فرضہ والافلا الخ۔
فتح القدیر: (کتاب الحج، 325/2)
قال العلامۃ المرغینانی: وانما شرط الحریۃ والبلوغ لقولہ علیہ الصلاۃ والسلام ایما عبد حج عشر حجج ثم اعتق فعلیہ حجۃ الاسلام وایما صبی حج عشرحجج ثم بلغ فعلیہ حجۃ الاسلام۔ قال ابن الہمام: روی الحاکم من حدیث محمد بن المنہال حدثنا یزید بن زریع حدثنا شعبۃ عن الاعمش عن ابی ظبیان عن ابن عباس رضی اللہ عنہما قال، قال رسول اللہﷺ ایما صبی حج ثم بلغ الحنث فعلیہ ان یحج حجۃ اخری… وقال صحیح علی شرط الشیخین۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Balughat, Baloghat, qabl, Nafl, Hajj, kia, gaya, Baligh honay say pehlay, Hajj balooghat say pehlay,
Hajj performed before puberty will be considered as Nafl, Extra