resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: سسر کا بیوہ بہو کے ساتھ حج پر جانا جائز ہے (3572-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! مسئلہ یہ دریافت کرنا تھا کہ میں اس سال اپنی بیوی اور اپنی بیوہ بہو کو حج پر لے جانا چاہتا ہوں، کیا میری بیوہ بہو میرے ساتھ حج پر جاسکتی ہیں یا نہیں؟

جواب: واضح رہے کہ آپ کی بیوہ بہو آپ کے لیے محرم ہے، لہذا اس کا آپ کے ساتھ حج کے سفر پر جانا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 23)
و حلَآئِلُ اَبْنَآئِکُمُ الَّذِیْنَ مِنْ اَصْلَابِکُمْ۔۔۔۔الخ

رد المحتار: (کتاب الحج، 464/2، ط: سعید)
والمحرم من لا یجوز لہ مناکحتہا علی التابید بقرابۃ أو رضاع أو صہریۃ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Susar, Susr, bewah, bahu, bahoo, baho, kay, ke, saath, Hajj, par, peh, jaana, jana, It is permissible for the father-in-law to go on Hajj with his widowed daughter-in-law, father in law, daughter in law

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah