عنوان:
کیا حج کی رقم خرچ کر دینے سے فرضیت ساقط ہوجائے گی؟(3574-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں نے اپنے والد صاحب کو حج کرنے کے لئے رقم دی، جس کو انہوں نے کسی اور مصرف میں خرچ کر دیا، میں نے پوچھا تو کہنے لگے کہ اگر قسمت میں ہوا تو حج کر لیں گے تمہارا فرض ادا ہوگیا، اب کیا اس طرح ان کا حج ساقط ہوگیا یا نہیں؟ یا اگر اسی طرح بغیر حج کیے ان کا انتقال ہوگیا تو وہ گنہگار ہوں گے؟
جواب: واضح رہے کہ آپ کے والد پر حج فرض ہو گیا ہے، اگر بغیر حج کیے خدانخواستہ ان کا انتقال ہوگیا، تو وہ گناہ گار ہونگے، لہذا ان کو چاہیے کہ مرنے سے پہلے حج بدل کی وصیت کردیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (258/1، ط: کوئتہ)
من علیہ الحج اذامات قبل اداۂ من غیروصیۃ یأثم بلاخلاف وان احب الوارث ان یحج عنہ حج وأرجو ان یجزۂ ذٰلک ان شاء اللّٰہ کذا ذکر ابوحنیفۃ رحمہ اللّٰہ تعالیٰ وان مات عن وصیۃ لایسقط الحج عنہ واذا حج عنہ یجوز عندنا۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Kia, Hajj, ki, Raqam, Raqm, Kharch, kar, dainay, say, farziyyat, farziyat, saaqit, ho, jae, gee, ge,
Will spending the amount of Hajj elsewhere nullify the obligation?, Spending money of Hajj in other chores