عنوان:
صدقہ نکالتے وقت رقم کو جسم پر سے گھمانے کا حکم(3583-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! میرا سوال یہ ہے کہ کیا دین میں صدقہ نکالنے کا کوئی خاص طریقہ ہے یا صرف صدقے کی نیت کرنا ہی کافی ہے، مزید یہ بھی واضح فرمادیں کہ جو چیز صدقے کے لیے دی جارہی ہے، اس کا سَر یا جسم کے کسی دوسرے حصے پر گھمانا یا پھیرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ صدقہ نکالنے کے لیے ثواب کی نیت کافی ہے، اور صدقہ کی نیت سے رقم کو جسم پر سے گھمانے کا طریقہ شرعا ثابت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الموسوعة الفقهية الكويتية: (صَدَقَةٌ، النِّيَّةُ، 339/26، ط: وزارة الأوقاف و الشئون الإسلامية)
الصَّدَقَةُ قُرْبَةٌ؛ لأَِنَّهَا تَمْلِيكٌ بِلاَ عِوَضٍ، لأَِجْل ثَوَابِ الآْخِرَةِ، فَلاَ بُدَّ فِيهَا مِنَ النِّيَّةِ، وَقَدْ وَرَدَ فِي الْحَدِيثِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَال: إِنَّمَا الأَْعْمَال بِالنِّيَّاتِ وَيُسْتَحَبُّ فِي الصَّدَقَةِ أَنْ يَنْوِيَ الْمُتَصَدِّقُ ثَوَابَهَا لِجَمِيعِ الْمُؤْمِنِينَ وَالْمُؤْمِنَاتِ.
الأَْفْضَل فِي صَدَقَةِ التَّطَوُّعِ أَنْ تَكُونَ سِرًّا، وَهَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ الْفُقَهَاءِ مِنَ الْحَنَفِيَّةِ وَالْمَالِكِيَّةِ، وَالشَّافِعِيَّةِ، وَالْحَنَابِلَةِ، وَإِنْ كَانَتْ تَصِحُّ وَيُثَابُ عَلَيْهَا فِي الْعَلَنِ، قَال اللَّهُ تَعَالَى: {إِنْ تُبْدُوا الصَّدَقَاتِ فَنِعِمَّا هِيَ وَإِنْ تُخْفُوهَا وَتُؤْتُوهَا الْفُقَرَاءَ فَهُوَ خَيْرٌ لَكُمْ وَيُكَفِّرُ عَنْكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَاللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ}.
وَفِي الْحَدِيثِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ - مَرْفُوعًا: سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لاَ ظِل إِلاَّ ظِلُّهُ وَذَكَرَ مِنْهُمْ رَجُلاً تَصَدَّقَ أَخْفَى حَتَّى لاَ تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا تُنْفِقُ يَمِينُهُ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Sadqah, nikaaltay, nikaltay, waqt, raqam, raqm, ko, jism, par, say, ghumanay, ghumane, ka, hukm, hukum,
Ruling on moving money over the body while giving charity, circulating money on head