عنوان: یوٹیوب پر ویڈیوز اپلوڈ کر کے آمدنی حاصل کرنے کا حکم(361-No)

سوال: مفتی صاحب ! یہ جو یو ٹیوب پر ویڈیوز بنا کے اسکے ذریعے انکم ہوتی ہے، اسکے بارے میں فرمادیں کہ کیا وہ حلال ہے یا نہیں؟
واضح رہے کے کچھ لوگ صرف ہنسی مذاق ، انٹرٹینمنٹ اور پرینکس کر کے ارننگ کرتے ہیں، جب کہ کچھ لوگ پروڈیکٹو اور لرننگ متیریلس کے حوالے سے ویڈیوز بنا کر اسکو اپ لوڈ کر کے ارننگ کرتے ہیں۔
دونوں کے بارے میں وضاحت سے فرمادیں
جزاک اللہ

جواب: یوٹیوب ،فیس بک وغیرہ پر ویڈیوز کے ذریعہ سے آمدنی چند شرائط کی رعایت کے ساتھ جائز ہے۔
(1) ویڈیوز خواتین کی تصاویر، میوزک اور دوسرے شرعی منکرات پر مشتمل نہ ہوں۔
(2)جو ویڈیوز اپلوڈ کی جائیں، وہ صرف جائز اور فائدہ مند معلومات پر مشتمل ہوں۔
(3)اگرویڈیوز میں کسی کاروبار یا کسی اسکیم کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہو تو وہ کاروبار یا اسکیم جائز ہونا چاہیے۔
لہذا اگر ان شرائط کی رعایت رکھی جائے تو پھر اس کے ذریعہ سے کمائی جائزہے۔
واضح رہے کہ جو لوگ Entertainment(تفریح)،pranks(ہنسی ،مذاق) وغیرہ کے لئے ویڈیوز اپلوڈ کر تے ہیں اور اس کو ذریعہ معاش بناتے ہیں، ان کا یہ عمل لہو ولعب میں داخل ہے اور اس کے ذریعہ کمائی مکروہ ہے۔
جبکہ دوسری قسم معلوماتی، تعلیمی مواد کے ذریعہ کمائی جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النور، الآیۃ: 30، 31)
"قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ۚ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَo وَقُل لِّلْمُؤْمِنَاتِ يَغْضُضْنَ مِنْ أَبْصَارِهِنَّ وَيَحْفَظْنَ فُرُوجَهُنَّ وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ.. الخ

رد المحتار: (349/6، ط: دار الفکر)
قال ابن مسعود صوت اللهو والغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء النبات. قلت: وفي البزازية استماع صوت الملاهي كضرب قصب ونحوه حرام لقوله - عليه الصلاة والسلام - «استماع الملاهي معصية والجلوس عليها فسق والتلذذ بها كفر» أي بالنعمة فصرف الجوارح إلى غير ما خلق لأجله كفر بالنعمة لا شكر فالواجب كل الواجب أن يجتنب كي لا يسمع

الھدایۃ: (238/3، ط: دار احیاء التراث العربی)
"ولا يجوز الاستئجار على الغناء والنوح، وكذا سائر الملاهي"؛ لأنه استئجار على المعصية والمعصية لا تستحق بالعقد.

البحر الرائق: (23/8، ط: دار الکتاب الاسلامی)
قال - رحمه الله - (ولا يجوز على الغناء والنوح والملاهي) ؛ لأن المعصية لا يتصور استحقاقها بالعقد فلا يجب عليه الأجرة من غير أن يستحق عليه؛ لأن المبادلة لا تكون إلا عند الاستحقاق وإن أعطاه الأجر وقبضه لا يحل له ويجب عليه رده على صاحبه

الموسوعۃ الفقھیۃ الکویتیۃ: (290/1، ط: دار السلاسل)
الإجارة على المنافع المحرمة كالزنى والنوح والغناء والملاهي محرمة وعقدها باطل لا يستحق به أجرة.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1121 Jan 01, 2019
Youtube par videos upload kar ke amdni hasil karnay ka hukm, kay, per, You tube, peh, pe, amadni, hasel, karne, youtube say income hasil karna, youtube say paisay kamana, youtube par paisay kamana, Ruling on Income Earned by uploading videos on youtube, earning from youtube, Income of youtube, earning from youtube channel, Making money from youtube, Make money from youtube

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.