resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: حیض کی کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ مدت(3624-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی عورت کی عادت ہر مہینے چھ یا سات دن حیض آنے کی ہو، لیکن کبھی کبھار پانچ دن گزرنے کے بعد اس کو کچھ دیر کے لیے خون محسوس نہ ہو، جس پر وہ غسل کرلے اور پھر غسل کرنے کے بعد دوبارہ خون جاری ہو جائے، تو کیا جن دنوں میں وقفے وقفے سے خون آتا رہے، تو کیا یہ بھی حیض شمار ہوگا یا استحاضہ ہوگا؟ اور اسی طرح اگر کسی کے دن مقرر ہیں، لیکن کبھی ان مقررہ دنوں کے بعد بھی خون آجائے، تو کیا حکم ہے؟

جواب: واضح رہے کہ حیض کی کم سے کم مدت تین دن ہے اور زیادہ سے زیادہ مدت دس دن ہے، لہذا حیض کی مدت کے دوران جو خون آئے گا وہ حیض ہی شمار ہوگا، چاہے وہ وقفے وقفے سے ہی آئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (باب الحیض، 284/1)
و(اقلہ ثلاثۃ ایام ولیالیھا) الثلاث، فالاضافۃ لبیان العدد المقدر بالساعات الفلکیۃ لا للاختصاص، فلا یلزم کونھا لیالی تلک الایام وکذا قولہ(واکثرہ عشرۃ) بعشر لیال کذا رواہ الدار قطنی وغیرہ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Haiz, heiz, haz, ziada, say, se, ziadah, muddat, das, din, hay, 10, The maximum period of menstruation is ten days, duration, mensis, 10 days

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Women's Issues