عنوان:
ملازم کے ساتھ حج پر جانا جائز نہیں(3628-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میری بیوی کو حج پر جانے کی بڑی خواہش ہے، جبکہ میں اپنی مصروفیات کی وجہ سے حج پر نہیں جا سکتا، کیا میں اس کو اپنے ملازم کے ساتھ حج کے سفر پر بھیج سکتا ہوں یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ عورت کے سفر حج پر جانے کے لئے محرم یا شوہر کا ہونا شرط ہے، اور محرم ایسے رشتے دار کو کہا جاتا ہے جس سے کسی رشتے کی وجہ سے نکاح جائز نہیں ہوتا، جیسے باپ، بھائی، بھتیجا وغیرہ، اور گھر کا ملازم محرم نہیں ہے، لہذا آپ اپنی بیوی کو ملازم کے ساتھ حج پر بھیجنے کی وجہ سے خود بھی گناہگار ہونگے، اور ان کو بھی گناہگار کریں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (464/3، ط: زکریا)
والمحرم من لا یجوز لہ مناکحتہا علی التأبید بقرابۃ أو رضاع أو صہریۃ کما في التحفۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Mulazim, saath, sath, hajj, par, jana, jaana, jaiz, naheen, nahin, nahi, nahe,
It is not permissible to go on Hajj with an employee, servant