عنوان: ہنڈی کے کاروبار کا حکم(364-No)

سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، ہنڈی کے ذریعے جو پیسے بیرون ملک سے بھیجے جاتے ہیں، ان کے متعلق فرمایئے کہ اس طرح کرنا ٹھیک ہے یا نہیں؟ ہنڈی کے ذریعے پیسے بھیجے جاتے ہیں تو بھیجنے والا ایک فکس رقم کمیشن کے طور پر دیتا ہے، یہ رقم بھیجی جانے والی رقم کے زیادہ یا کم ہونے سے تبدیل نہیں ہوتی، ہنڈی کے ذریعے سے پیسے بھیجنا حکومت کی طرف سے منع ہے۔

جواب: ہنڈی کا کاروبار ملکی وبین الاقوامی قوانین کی رو سے ممنوع ہے، اس لیے رقم کی ترسیل کے لیے جائز قانونی راستہ ہی اختیار کرنا چاہیے، البتہ اگر کسی نے ہنڈی کے ذریعے رقم بھجوائی تو مندرجہ ذیل شرائط کے ساتھ جائز ہے:
  (1)ہنڈی کے کاروبار کرنے والے پر لازم ہو گا کہ جتنی رقم اس کو دی جائے، وہ اتنی ہی رقم آگے پہنچا دے، اس میں کمی بیشی جائز نہیں ہے، البتہ بطورِ اجرت الگ سے طے شدہ اضافی رقم لی جاسکتی ہے۔
(2) عقد (معاملہ)کرنے والوں میں سے کسی ایک کا اسی مجلس میں رقم پر قبضہ بھی ہو۔
اگر ان دو شرطوں میں سے کوئی ایک شرط بھی نہیں پائی گئی، تو پھر ہنڈی کا کاروبار شرعاً درست نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مصنف ابن ابی شیبة: (327/4، ط: مکتبة الرشد)
حدثنا أبو بكر قال: حدثنا أبو خالد الأحمر، عن حجاج، عن عطاء، قال: «كانوا» يكرهون كل قرض جر منفعة ".

المحیط البرھانی: (394/5، ط: دار الکتب العلمیة)
ذكر محمد رحمه الله في كتاب الصرف عن أبي حنيفة رضي الله عنه: أنه كان يكره كل قرض فيه جر منفعة، قال الكرخي: هذا إذا كانت المنفعة مشروطة في العقد،

عمدة القاری: (106/12، ط: دار احیاء التراث العربی)
رواه أبو داود في (سننه) من رواية خالد بن أبي عمران عن القاسم عن أبي أمامة عن النبي، صلى الله عليه وسلم، قال: من شفع لأخيه شفاعة فأهدى له هدية عليها، فقد أتى بابا عظيما من أبواب الربا، وهذا معنى ما ورد: كل قرض جر منفعة فهو ربا،

تنقیح الفتاوی الحامدیة: (کتاب البیوع، باب القرض، 500/1، ط: قدیمی)
الدیون تقضیٰ بأمثالها۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2639 Jan 01, 2019
Hundi Kay Karobar Ka Hukm, Karobaar, Ke, Hundi ka karobar, Hundi ka karobar karna kaisa he, hawala, hundi say paisay bhejna, Hundi Hawala, Len den, Lain dain, hundi money transfer, Ruling on business of hundi, trade of hundi, hawala, Informal value transfer system, Money transfers from non residents, remittances, an unconditional order in writing made by a person directing another to pay a certain sum of money to a person named in the order, money transfer without banking system, Bills of exchange

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Loan, Interest, Gambling & Insurance

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.