عنوان: رجب کے پہلے دن کا روزہ تین سال کا کفارہ ہے۔۔۔الخ حدیث کی تحقیق(3649-No)

سوال: رجب کے پہلے دن کا روزہ تین سال کا اور دوسرے دن کا روزہ دو سال کا اور تیسرے دن کا روزہ ایک سال کا اور پھر بقیہ دنوں کے روزے ایک ایک ماہ کا کفارہ ہیں۔(الجامع الصغیر للسیوطی: فضائل شھر رجب، ص،311 ، حدیث نمبر،5051) کیا یہ حدیث درست ہے؟

جواب: واضح رہے کہ رجب کے مہینے میں کسی خاص دن روزہ رکھنے کی کوئی فضیلت کسی معتبر سند سے ثابت نہیں، سوال میں مذکور روایت کی سند میں محمد بن عبداللہ سے لے کر ابو عبداللہ العقیلانی تک روایت کرنے والے راوی مجھول ہیں، حافظ ابن حجر، حافظ ابو اسماعیل ہروی، حافظ ابن رجب حنبلی، علامہ ابن القیم جوزی اور دیگر کئی معتبر، مستند اور حدیث کے نبض شناس محدثین نے ان احادیث کو ناقابل اعتبار قرار دیا ہے، علامہ ابن القیم نے لکھا ہے کہ رجب کے روزوں کی فضیلت والی احادیث من گھڑت ہیں، امام بیہقی جنہوں نے خود یہ احادیث نقل کی ہیں، وہ ان احادیث پر یوں تبصرہ فرماتے ہیں: ’’یہ تمام احادیث منکر ہیں، ان کے ناقل بہت سے مجہول راوی ہیں، اور میں اللہ کی بارگاہ میں ان سے براءت کا اظہار کرتا ہوں‘‘۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تبيين العجب فيما ورد في فضل رجب: (ص: 6)
قال ابن حجر: “لم يرد في فضل شهر رجب، ولا في صيا مه ، ولا في صيام شيء منه معين، ولا في قيام ليلة مخصوصة فيه.. حديث صحيح يصلح للحجة،وقد سبقني إلى الجزم بذلك الإمام أبو إسماعيل الهروي الحافظ، رويناه عنه بإسناد صحيح، وكذلك رويناه عن غيره۔

لطائف المعارف: (ص: 228)
وقال ابن رجب: “وأما الصيام: فلم يصح في فضل صوم رجب بخصوصه شيء عن النبي -صلى الله عليه وسلم- ولا عن أصحابه”

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 897 Feb 26, 2020
Rajab, kay, ke, maheenay, mahinay, mahene, main, mein, rozah, roza, rakhnay, rakhne, ki, ke, fazeelat, fazilat, wali, hadees, hadith, tehqeeq, tahqeeq, tehkik, tehqiq, Research on the Hadith regarding virtue of fasting in the month of Rajab, narration about fasting in rajab

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Interpretation and research of Ahadees

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.