عنوان:
سوفٹ وئیر میں cracked version کے مفت استعمال کا حکم(3650-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! پیڈ سوفٹ ویئرز کے کریکڈ ورژن مارکیٹ میں بآسانی دستیاب ہیں، کیا ان کے استعمال سے حاصل ہونے والی رقم حلال ہوگی؟
جواب: کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ وغیرہ میں چلنے والے پروگرامز (programmes) کے اصل سوفٹ ویئرز (softwares) بہت مہنگے ہوتے ہیں ، ہر شخص اصل سوفٹ ویئرز نہیں خریدسکتا، اور جو لوگ اصل سوفٹ ویئرز کا مثل تیار کرکے فروخت کرتے ہیں، ان پر عملی طور پر کمپنی کی طرف سے کوئی ایکشن بھی نہیں لیا جاتا، جو کسی درجے میں حکماً اجازت کی دلیل ہے، نیز اصل سوفٹ ویئرز اور ان کی نقل میں کارکردگی کے اعتبار سے بہت فرق ہوتا ہے، اور عام طور پر اصل سوفٹ ویئرز کی گارنٹی بھی ہوتی ہے، اس لیے کاپی شدہ سوفٹ ویئرز کا ذاتی استعمال یا کاروبار کے لیے خریدنا یا انہیں فروخت کرنا شرعاً جائز ہے، اور کاروبار کی صورت میں حاصل ہونے والی آمدنی بھی جائز ہوگی، البتہ اگر کوئی شخص اپنے طور پر ان اصل سوفٹ ویئرز ہی کا استعمال کرے، تو یہ تقوی وپرہیزگاری کی بات ہے۔
(ماخوذ از فتاوی دارالعلوم دیوبند
Fatwa:265-265/N=4/1439)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Software, soft, ware, mein, cracked, version, kay, muft, istaimaal, istemaal, istemal, ka, hukm, hukum,
Ruling on use of cracked version of a software, crack, version, cracked software