عنوان:
دوسرے کی طرف سے رمی کرنے کا طریقہ(3694-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی معذور اپنی رمی نہ کرسکے اور دوسرا شخص اس کی طرف سے رمی کرنا چاہے، تو اس کا کیا طریقہ ہے؟ کیا ایک کنکری اپنی طرف سے مارے اور دوسری کنکری اس شخص کی طرف سے یا دونوں الگ الگ کرے؟
جواب: واضح رہے کہ کسی مجبوری کی بنا پر دوسرے کی طرف سے رمی کرنے کا طریقہ فقہاء نے یہ لکھا ہے کہ پہلے اپنی طرف سے مکمل سات کنکریاں مارے اور پھر دوسرے کی طرف سے نیابت کے طور پر سات کنکریاں مارے، ایک کنکری اپنی طرف سے اور دوسری کنکری دوسرے شخص کی طرف سے مارنے کو فقہاء نے مکروہ کہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (کتاب الحج، 602/2، ط: بیروت)
وفي اللباب : ولو رمی بحصاتین إحداہما عن نفسہ والأخری عن غیرہ جاز ویکرہ ، والأولی أن یرمي أولا عن نفسہ ثم عن غیرہ ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Doosray, Dusray, ki, tarf, taraf, say, rami, karnay, ka, tareeqa, tariqa, tareeqah,
Procedure of Stoning of devil in place of someone else, substitution, substituting, on behalf of , rami