عنوان:
حج بدل افضل ہے یا نفلی حج؟(3782-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص نے اپنا فرض حج ادا کر لیا ہو، اور اس کو دوبارہ حج کی سعادت نصیب ہو، تو اس کے لیے کیا افضل ہے؟ کیا وہ کسی کی طرف سے حج بدل کرے یا اپنا نفلی حج کرے؟
جواب: واضح رہے کہ جس نے اپنا فرض حج ادا کرلیا ہو، اس کے لیے نفلی حج کے بجائے دوسرے کی طرف سے حج بدل کرنا افضل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر العمیق: (2257/4)
وعلی قول من قال: ان الحج یقع عن الامر، فلا یخلو المامور من ثواب یحصل لہ، بل حج الانسان عن غیرہ افضل من حجہ عن نفسہ بعد ان ادی فرض الحج، لانہ یصیر نفعہ متعدیا۔۔۔۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Hajj e badal, Nafli Hajj, Badal, Badl, Nafli, Haj, Hajj, Afzal, Fazilat, Fazeelat, ya,
Which is more virtous Hajj e Badal or Nafli Hajj, Hajj in place of someone, Hajj in place of deceased, Optional Hajj, Extra Hajj