عنوان:
حرم کی حدود میں جانور ذبح کرنا جائز ہے(3788-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! شریعت کا حکم ہے کہ حرم کی حدود کے اندر موذی جانوروں کے علاوہ کسی جاندار چیز کو مارنا جائز نہیں، یہاں تک کہ درخت کی ٹہنی توڑنا بھی منع کیا گیا ہے، تو کیا یہ جو حرم کی حدود میں روزانہ سینکڑوں کے حساب سے مرغی وغیرہ ذبح کی جاتی ہیں، اس کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ شریعت نے حدود حرم میں جانوروں کے شکار کرنے کو منع کیا ہے، البتہ پالتو جانوروں کو ذبح کرنا ممنوع نہیں، بلکہ جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایۃ مع البنایۃ: (کتاب الحج، 312/5)
ولا باس للمحرم ان یذبح الشاۃ او البقرۃ والعیر۔۔۔۔۔۔۔لان ھذہ الاشیاء لیست بصیود۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Haram, Harm, ki, hudud, hudood, mein, main, janwar, zaba, zabah, karna, jaiz, hay, hai, he,
It is permissible to slaughter animals within limits of the haram, boundaries, bounds, borders