عنوان:
پہلے حج ادا کرے یا بیٹی کی شادی؟(3792-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص کے پاس اس قدر رقم ہو کہ وہ اس سے یا تو حج کر سکتا ہو یا اپنی جوان بیٹی کی شادی کر سکتا ہو، تو ایسی صورت حال میں اس شخص پر حج کرنا ضروری ہے یا اس رقم سے پہلے اپنی بیٹی کی شادی کردے؟
جواب: واضح رہے کہ مذکورہ شخص پر حج فرض ہے، اگر حج نہیں کرے گا تو گناہ گار ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (کتاب المناسک، 202/1، ط: سعید)
وھو فرض علی الفورو ھو الا صح فلا یباح لہ التا خیر بعد الا مکان الی العام الثانی فاذا اخرہ وادی بعد ذالک وقع اداء کذافی البحرا الرائق ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Pehlay, pehle, hajj, ada, adaa, karay, kare, ya, beti, ki, shaadi, shadi,
Should one perform hajj first or marriage of daughter, getting the daughter married first and then doing hajj