سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں نے سنا ہے کہ ہم پاکستان سے حج کیلئے جاتے ہیں تو وہاں حج تمتع کرتے ہیں، آپ ذرا حج تمتع کا طریقہ اچھی طرح واضح فرما دیں۔
جواب: واضح رہے کہ حج تمتع کا طریقہ یہ ہے کہ آپ میقات پہنچنے سے پہلے صرف عمرے کی نیت سے احرام باندھ لیں، اور مکہ مکرمہ پہنچ کر مکمل عمرہ کے ارکان (طواف، سعی اور حلق وغیرہ) ادا کرکے احرام کھول دیں، پھر 8/ ذوالحجہ کو منیٰ جانے سے پہلے حج کی نیت سے احرام باندھ لیں، اور عرفات و مزدلفہ سے واپس آکر 10/ ذوالحجہ کو پہلے بڑے شیطان کی رمی کریں پھر قربانی کریں پھر حلق یا قصر کروا کر احرام کھول دیں، پھر طواف زیارت کے لئے بیت اللہ شریف جائیں اور طواف کرکے حج کی سعی کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتح القدیر: (210/2)
وصفتہ (ای التمتع) ان یبتدئ من المیقات فی اشھر الحج فیحرم بالعمرۃ ویدخل مکۃ فیطوف لھا ویسعی لھا ویحلق اویقصر وقد حل من عمرتہ۔۔۔۔۔۔۔۔ویقطع التلبیۃ اذا ابتداء الطواف۔۔۔۔۔۔۔۔ویقیم بمکۃ حلالا لانہ حل من العمرۃ، قال:فاذا کان یوم الترویۃاحرم بالحج من المسجد، والشرط ان یحرم من الحرم ۔۔۔۔۔۔۔وفعل ما یفعلہ الحاج المفرد۔۔۔۔۔۔۔۔۔وعلیہ دم التمتع۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی