سوال:
میں نے ایک حدیث پڑھی ہے جس میں یہ لکھا ہوا ہے کہ "قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک بیت اللہ کا حج بند نہ ہو جائے" تو کیا کرونا وائرس کی وجہ سے حج یا عمرہ کا موقوف ہونا قیامت کی نشانی ہے؟
جواب: واضح ہو کہ بیت اللہ کے حج کے موقوف ہونے کا یہ واقعہ یاجوج ماجوج کے خروج کے بعد قرب قیامت میں کسی زمانے میں ہوگا، موجودہ صورتحال کے بارے میں یہ حدیث ذکر نہیں کی گئی ہے، لہذا موجودہ صورتحال پر اسے چسپاں کرکے عوام کو تشویش میں مبتلا نہ کیا جائے۔
صحیح البخاری:
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ ، عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ حَجَّاجٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي عُتْبَةَ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : " لَيُحَجَّنَّ الْبَيْتُ وَلَيُعْتَمَرَنَّ بَعْدَ خُرُوجِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ " , تَابَعَهُ أَبَانُ ، وَعِمْرَانُ ، عَنْ قَتَادَةَ ، وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ : عَنْ شُعْبَةَ ، قال : " لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى لَا يُحَجَّ الْبَيْتُ وَالْأَوَّلُ أَكْثَرُ " ، سَمِعَ قَتَادَةُ عَبْدَ اللَّهِ ، وَعَبْدُ اللَّهِ أَبَا سَعِيدٍ .
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی