عنوان: کمیٹی(بیسی) کے انتظامات کرنے کے خرچے وصول کرنے کا حکم(3859-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک شخص کمیٹی (بیسی) کی سرپرستی کرتا ہے اور ہر ممبر سے اس کی کمیٹی نکلنے کے بعد دو ہزار روپے لیتا ہے، اور اس کی یہ وجہ بیان کرتا ہے کہ یہ دو ہزار روپے مختلف اخراجات، مثلاً: ایزی لوڈ وغیرہ کے لیے یا کوئی ساتھ آگے پیچھے ہو جائے یا کوئی ممبر فرار ہو جائے، تو اس کے پاس جانے کے لیے ہے، تو کیا اس شخص کا اس طرح دو ہزار روپے رکھنا شرعاً درست ہے؟
تنقیح:
اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ بیسی کی نگرانی کرنے والا شخص شرکاء سے رابطے کرنے کیلئے ایزی لوڈ اور آنے جانے کے خرچہ کے طور پر یہ پیسے رکھتا ہے یا ان خدمات کے عوض اجرت کے طور پر لیتا ہے؟
جواب تنقیح:
رابطے کرنے کیلئے ایزی لوڈ اور آنے جانے کے جو خرچے ہوتے ہیں اس کیلئے وہ پیسے کاٹ لیتا ہے۔

جواب: کمیٹی( بیسی) کی نگرانی کرنے والے شخص کے ہر مہینے شرکاء سے پیسے وصول کرنے اور پہنچانے میں جو اخراجات آتے ہیں، وہ شرکاء سے وصول کئے جا سکتے ہیں، لیکن وہ حقیقی اخراجات ہونے چاہئیں،جو ہر مہینے کم یا زیادہ ہوسکتے ہیں۔جس مہینے جتنا خرچہ ہوا اتنا ہی وصول کیا جاسکتا ہے،اس سے زیادہ نہیں۔
اس سلسلہ میں بہتر یہ ہے کہ شروع میں ہی تمام شرکاء کے علم یہ بات لائی جائے کہ ان انتظامات میں متوقع طور پر اتنے خرچے آ سکتے ہیں،اور ہر مہینے جتنے حقیقی خرچے ہوں گے، صرف وہ ہی وصول کئے جائیں گے، تاکہ بعد میں کسی قسم کے نزاع کی نوبت پیش نہ آئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بحوث فی قضایا فقہیۃ معاصرۃ: (203/1)
لا مانع من ان یطالب البنک مستقرضیہ باداء مبلغ مقابل التکلفات الاداریۃ التی تحملہا فی تقویم المشروعات ومتابعۃ تنفیذھا،مادام ذالک المبلغ لا یجاوز التکلفات الفعلیۃفی ذالک المشروع خاصۃ،فان کان من الممکن تحدید ھذہ التکلفات بدقۃ فھو انسب الاوفق باحکام الشریعۃ فانہ لا غبار علی جوازہ وان لم یمکن تحدید ھذہ التکلفات الفعلیۃ بالنسبۃ الی کل مشروع خاصۃ،فمن الجائز ایضا ان یطالبہم البنک لا بالتکالیف الواقعیۃ فحسب بل بعمولۃ الاجراءات الاداریۃالتی یقوم بہا البنک قبل دفع القرض او بعدہ مادامت ھذہ العمولات لاتجاوز اجر المثل علی مثل ھذہ الاعمال۔فان الذی لایجوز مطالبہ الربح او الاجر علیہ ھو عمل القرض بنفسہ۔اما الاعمال الاداریہ بالنسبۃ لذالک القرض،فلایجب شرعا ان تکون مجانیۃ۔ واللہ سبحانہ اعلم

المعاییر الشرعیۃ: (276)
نفقات الخدمات الفعلیۃ:
مستند جواز ان یاخذ المقرض ما یعادل التکلفۃ الفعلیۃ فقط انھا لیست زیادۃعلی القرض و المقرض مستحسن وما علی المحسن من سبیل۔۔۔۔ وقد صدر بشان التکالیف الفعلیۃ قرار مجمع الفقہ الاسلامی الدولی 13(3/1)

تکملۃ فتح الملہم: (568/1، ط: مکتبۃ دار العلوم کراتشی)
إن الصحابۃ کانوا یعتبرون کل زیادۃ علی القرض ربا ویحرمونہا۔
 
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 468 Mar 21, 2020
Committee, BC, B.C., ke, kay, Intizamaat, Intizaam, karnay, karne, kay, kharchay, kharche, wusool, ka, hukm, hukum, Ruling on receiving expenses borne on arrangements of committee amount, committee money, BC, B.C.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Miscellaneous

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.