عنوان: یو ٹیوب پر ویڈیو کلپس دیکھ کر پیسے کمانے کا حکم(3900-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک ایسا ادارہ جس میں مختلف پیکیجز ہیں، مثلاً: ایک پیکج ہے، جس میں تین ہزار روپے ان کے اکاؤنٹ میں جمع کروا کر ID بنتی ہے، پھر مختلف علمائے کرام، جیسے مولانا طارق جمیل، مفتی طارق مسعود اور مولانا ثاقب رضا مصطفائی دامت برکاتہم العالیہ کے بیانات کی تیس شارٹ کلپس دیکھنی ہوتی ہیں، تین ماہ تک کلپس دیکھنے پر دس ہزار روپے ملتے ہیں، جس میں بائیس فیصد گورنمنٹ ٹیکس کٹنے کے بعد بقیہ سات ہزار آٹھ سو روپے مل جاتے ہیں، رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ کمائی حلال ہے؟

جواب: یو ٹیوب پر ویڈیو کلپس دیکھنے کے عوض پیسے لینے کا مذکورہ معاملہ درج ذیل وجوہات کی بناء پر جائز نہیں۔
1 کام کے آغاز میں ہی فیس کے نام سے جو تین ہزار روپے لئے جاتے ہیں، وہ رشوت ہونے کی وجہ سے ناجائز اور حرام ہے۔
2 ویڈیوز دیکھنے والا ایک ہی شخص کئی مرتبہ ایک ہی کلپ کھول سکتا ہے، جس سے یہ تاثر دیا جائے گا کہ کلپس کو دیکھنے والے (viewers) بہت سے ہیں، جو اشتہار دینے والوں کی ریٹنگ (Raiting) بڑھانے میں معاون ہوسکتا ہے، یہ بات خلاف حقیقت ہونے کی وجہ سے دھوکہ دہی ہوگی، جوکہ جائز نہیں۔
3 تیسری خرابی یہ ہے کہ اجارے کے اس معاملے میں عمل اور وقت دونوں کو بیک وقت معقود علیہ قرار دیا جارہاہے، کیونکہ اس میں کلپس کی مجموعی تعداد (10,000) اور دیکھنے کی مدت (تین ماہ) دونوں کو بیان کیا گیا ہے، اور دونوں میں سے کسی کی خلاف ورزی کی صورت میں اجرت نہ ملنا طے شدہ ہے۔ چنانچہ وقت اور عمل کو بیک وقت مقصود بناکر معاملہ کرنے کی وجہ سے اجارہ فاسد ہوجاتا ہے۔
لہذا مذکورہ معاملہ جائز نہیں، اس سے بچنا لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الترمذی: (باب ماجاء فی الراشی و المرتشی فی الحکم، رقم الحدیث: 2337)
عن عبد اﷲ بن عمرو قال لعن رسول اﷲ ﷺالراشی والمرتشی

الدر المختار مع رد المحتار: (4/6، ط: زکریا)
و شرعا (تملیک نفع) مقصود من العین (بعوض) حتی لواستاجر ثیاباً اواوانی لیتجمل بہا اودابۃ لیجنبہا بین یدیہ اوداراً لایسکنہا اوعبداً اودراہم اوغیر ذالک لایستعملہ بل لیظن الناس انہ لہٗ فالاجارۃ فاسدۃفی الکل ولااجرلہٗ لانہا منفعۃ غیر مقصودۃ من العین۔
قولہ: (مقصود ۃ من العین) ای فی الشرع ونظر العقلا ء بخلاف ماسیذکرہ فانہ وان کان مقصوداً للمستاجر لکنہ لانفع فیہ ولیس من المقاصد الشرعیۃ

و فیہ ایضا: (58/6)
(او) استاجر (خبازا لیخبزلہ کذا) کقفیز دقیق (الیوم بدرہم) فسدت عند الامام لجمعہ بین العمل والوقت، ولا ترجیح لاحدہما فیفضی للمنازعۃ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2858 Mar 28, 2020
Youtube, par, per, video, clips, daikh, kar, paisay, paise, kamanay, kamaanay, kamane, ka, hukm, hukum, Ruling on making money by watching video clips on YouTube

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.