عنوان:
گندے پانی کے نالے سے سیراب ہونے والی زمین پر عشر ہے یا نصف عشر؟(3930-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! رہنمائی فرمائیں کہ ایسی زمین جسے شہر سے بہہ کر آنے والے گندے پانی سے بلا اجازت سیراب کیا جاتا ہے، لیکن اس کے علاوہ فصل پر کاشت کے لیے کچھ اخراجات بھی آتے ہیں، تو کیا ایسی زمین پر عشر یا نصف ِعشر ادا کیا جائے گا؟
جواب: واضح رہے کہ کھیتی کی تیاری میں جو اخراجات ہوتے ہیں، مثلاً: کھاد، بیج، مزدوری، پانی کا خرچہ وغیرہ، انہیں آمدنی سے منہا نہیں کیا جائے گا، بلکہ مجموعی پیداوار میں سے عشر نکالنا ضروری ہوگا، لہذا پوچھی گئی صورت میں اگر زمین کو نالہ کے پانی سے سیراب کرنے میں خرچہ نہ آتا ہو تو اس صورت میں پیداوار پرعشر واجب ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
المحیط البرھانی: (273/3)
ماسقتہ السماء او سقی سیحا ففیہ العشر، وما سقی بغرب او دالیۃ او سانیۃ ففیہ نصف العشر، بہ ورد الاثر عن رسول اﷲ ﷺ، والمعنی فی التفاوت اختلاف قدر المؤنۃ وکربھا۔
الدر المختار مع رد المحتار: (328/2)
(و) یجب(نصفہ فی مسقی غرب)… (ودالیۃ)… (بلا رفع مؤن)
(قولہ بلا رفع مؤن) ای یجب العشر فی الاول ونصفہ فی الثانی بلا رفع اجرۃ العمال ونفقۃ البقر وکری الانھار واجرۃ الحافظ ونحوذ لک… بل یجب العشر فی الکل لأنہ علیہ الصلاۃ والسلام حکم بتفاوت الواجب لتفاوت المؤنۃ ولو رفعت المؤنۃ کان الواجب واحداً وھو العشر دائماً فی الباقی۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Ganday, gande, paani, kay, ke, naalay, naale, say, sai, sairaab, seraab, honay, hone, wali, waali, zamin, zameen, par, ushar, ushur, hay, hai, ya, nisf,
Is it ushr or half ushr on the land irrigated by sewage, dirty water, nullah water