عنوان: پکوان سینٹر والے کو دکان سے راشن خرید کر نفع پر فروخت کرنا اور پکوان سینٹر والے کی وکالت کا مسئلہ (3946-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! عمرو زید سے (جس کا پکوان سینٹر ہے) کہتا ہے کہ آپ جوڑیا بازار کی فلاں دکان سے جتنے کچے راشن کی ضرورت ہو لے لو، اس کی قیمت میں ادا کردوں گا، بس بعد میں آپ مجھے مثلا: ہر ایک کلو چاول پر دو روپے اضافی دے دینا، تو جناب ! رہنمائی فرمائیں کہ کیا ایسا معاملہ کرنا شرعاً درست ہے؟

جواب: سوال میں ذکر کردہ معاملے کو درج ذیل شرائط کے ساتھ کیا جائے تو جائز ہے۔
١- راشن کی خریداری پر لگنے والا سرمایہ معلوم ہو۔
٢- راشن خرید کر دینے والا سرمایہ کار خود یا اس کا وکیل اس راشن پر حسی طور پر قبضہ کرے، پھر وہ پکوان سینڑ والے کے ہاتھ پر طے شدہ نفع کے ساتھ فروخت کر دے۔
٣- اگر پکوان سینٹر والے کو خریداری کی ذمہ داری سونپی جائے تو ایسی صورت میں آپس میں وکالت کا معاھدہ ہونا چاہیے کہ وہ پکوان سینٹر والا پہلے اپنے مؤکل (سرمایہ کار) کے لیے قبضہ کرے گا اور پھر اپنے لیے خریداری کا قبضہ کرے گا۔ ( دونوں قبضوں میں کتنا فاصلہ ہوگا؟ یہ آپس میں فریقین باہمی رضامندی سے طے کر لیں)۔
٤- اصل معاملہ اس وقت ہوگا جب پکوان سینٹر والا راشن کو اپنے لیے قبضہ کر لے، لہذا اس سے پہلے پہلے فریقین کا معاملہ صرف خریدوفروخت کا وعدہ ہوگا، جس کا ایفاء کرنا دیانتا (تقوی کی رو سے) لازم ہوگا۔
٥- اگر جانبین کے درمیان باقاعدہ وعدے کا معاہدہ طے پاتا ہے، تو اس میں فریقین میں سے دونوں کو یا کسی ایک کو اختیار دینا ضروری ہے کہ وہ کسی وجہ سے اپنے فیصلے کو کالعدم کر کے معاہدے کو ختم کرنا چاہے تو کر سکے، تاکہ وعدہ بیع کی بیع کے ساتھ مشابہت نہ ہو جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوی الھندیۃ: (کتاب البیوع، الباب الرابع عشر: في المرابحۃ)
"المرابحۃ بیع بمثل الثمن الأول وزیادۃ ربح -إلی قولہ- والکل جائز".

فقہ البیوع: (652/2)
"ثالثا: المواعدة ( وهي التي تصدر من الطرفين) تجوز في ييع المرابحة بشرط الخيار للمتواعدين كليهما أو أحدهما فإذا لم يكن هناك خيار فإنها لا تجوز...".
فی بحث المرابحة للآمر بالشراء، في قرار مجمع الفقه الإسلامي، الذي صدر في جمادى الأولى / ١٤٠٩ھ

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 533 Apr 03, 2020
Pakwan, centre, center, walay, wale, ko, dukan, dukaan, say, ration, rashan, khareed, kar, nafa, nafay, par, farokht, farookht, karna, aur, ki, ke, wakaalat, wikaalat, wakalat, wikalat, ka, masala, maslah, Buying ration from a shop and selling them on profit to Pakwan Centre and the issue of advocacy of pakwan centre, advocating, advocate, taking side of

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.