عنوان:
ٹی وی کی اذان کا حکم
(3948-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! کیا ٹی وی پر نشر کی جانے والی اذان کا احترام بھی عام اذانوں کی طرح کرنا ضروری ہے؟
جواب: ٹی وی یا ریڈیو پر نشر کی جانے والی ریکارڈڈ (Recorded) اذان کا جواب دینا ضروری نہیں، اس اذان کی مثال ایسے ہی ہے، جیسے کوئی شخص پرندہ کو اذان یا سجدہ تلاوت کی آیت سکھا دے، اور وہ پڑھے، تو اس صورت میں نہ جواب دینا ضروری ہوگا، اور نہ سجدہ تلاوت واجب ہوگا، اسی طرح جو آواز ٹکرا کر واپس آتی ہے، اس سے بھی وجوب ثابت نہیں ہوتا، کیونکہ اس میں فقط اعلام ہے، یہی حکم ٹی وی اور ریڈیو کی اذان کا ہے کہ ان میں فقط اعلام ہے اور اس لیےاس اذان کا جواب دینا ضروری نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (394/1)
وروی عن الامام انہ تستحب اعادۃ اذان المرأۃ وعلی ھذہ الروایۃ مشی الزیلعی وذکر فی البدائع ایضاً أن أذان الصبی الذی لا یعقل لایجزی ویعاد لان ما یصدر لاعن عقل لایعتد بہ کصوت الطیور۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
TV, Television, ki, azan, adhan, ka, hukm, hukum, TV peh azan, TV Par Azan,
Ruling on the call to prayer on TV, Television, Azan, Adhan, Prayer Call, Holy Call