سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! یکم رمضان کو بینک کی طرف سے زکوة کی کٹوتی کا کیا حکم ہے؟اکاونٹ سے فی الفور بڑی رقم نکلوانا بھی مشکل ہوتا ہے۔
جواب: واضح رہے کہ بینک والے اگر اپنے صارفین کی اجازت سے ان کی جمع شدہ رقم میں سے زکوۃ کاٹ کر مستحق زکوۃ تک پہنچا دیتے ہوں، تو بینک والوں کا صارفین کی طرف سے وکیل بن کر ان کی طرف سے زکوۃ ادا کرنے کی وجہ سے زکوۃ ادا ہو جائے گی، البتہ اگر کوئی صارف مطمئن نہ ہو، تو وہ بینک والوں کو زکوۃ کی رقم کاٹنے سے منع کردے، اور ان کو ایک ایفیڈیوٹ(Affidavit) لکھ کر دیدے، تو بینک والے اس کی زکوۃ نہیں کاٹیں گے۔
Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat