عنوان: کیا بینک کا یکم رمضان کو زکوۃ کاٹنے سے زکوۃ ادا ہو جائے گی؟ (3957-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! یکم رمضان کو بینک کی طرف سے زکوة کی کٹوتی کا کیا حکم ہے؟
اکاونٹ سے فی الفور بڑی رقم نکلوانا بھی مشکل ہوتا ہے۔

جواب: واضح رہے کہ بینک والے اگر اپنے صارفین کی اجازت سے ان کی جمع شدہ رقم میں سے زکوۃ کاٹ کر مستحق زکوۃ تک پہنچا دیتے ہوں، تو بینک والوں کا صارفین کی طرف سے وکیل بن کر ان کی طرف سے زکوۃ ادا کرنے کی وجہ سے زکوۃ ادا ہو جائے گی، البتہ اگر کوئی صارف مطمئن نہ ہو، تو وہ بینک والوں کو زکوۃ کی رقم کاٹنے سے منع کردے، اور ان کو ایک ایفیڈیوٹ(Affidavit) لکھ کر دیدے، تو بینک والے اس کی زکوۃ نہیں کاٹیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (53/2)
ان الزکوۃ عبادۃ عندنا والعبادۃ لا تتادی الا باختیار من علیہ، اما بمباشرتہ بنفسہ او بامرہ، وانابتہ غیرہ، فیقوم النائب مقامہ، فیصیر ھو مؤدیا بید النائب۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 704 Apr 04, 2020
Kia, bank, ka, yakam, yakm, ramzan, ramazan, ramdan, ramadan, ko, zakat, kaatnay, kaatne, katnay, katne, say, se, zakat, ada, adaa, ho, jae, gee, jaege, Will the bank pay Zakat on the first of Ramadan by deducting Zakat?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.