عنوان: کرایے پر دیے ہوئے گھر پر زکوة کا حکم(3962-No)

سوال: حضرت مفتی صاحب ! السلام علیکم ،
ایک استفتاء پیش خدمت ہے۔
مسئلہ یہ ہے کہ ایک شخص بسلسلہ کسبِ معاش اپنی فیملی سمیت سعودی عرب میں مقیم ہے، عرصہ بعد انہوں نے اپنی کمائی سے اپنے وطن پاکستان میں ایک مکان خریدا اور اسے کرایہ پر دیدیا، کیا اس مکان پر زکوة کا حکم لاگو ہوگا؟
واضح رہے کہ شخص مذکورہ کی ملکیت میں اس مکان کے سوا کوئی اور مکان نہیں ہے۔

جواب: واضح رہے کہ جو مکان رہائش یا کرایہ پر دینے کے لیے بنایا گیا ہو، تو اس مکان کی مالیت (Value) پر زکوة واجب نہیں ہوتی ہے، البتہ اس مکان سے جو کرایہ حاصل ہوتا ہے، اس پر زکوة اس وقت واجب ہوتی ہے، جب حاصل شدہ کرایہ میں وجوب زکوة کی تمام شرطیں پائی جائیں، مثلاً: سارا کرایہ تنہا یا دوسرے اموال زکوۃ کے ساتھ مل کر نصاب کو پہنچ جائے، اور سال گزرجائے، تو اس کرایہ پر زکوٰة واجب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاویٰ الخانیۃ علی ھامش الفتاوی الھندیة: (251/1)
لو اشتریٰ قدوراً من صفر یمسکہا و یواجرہا لا تجب فیہا الزکاۃ، کما لا تجب في بیوت الغلۃ۔

مجموعۃ الفتاویٰ: (کتاب الزکاۃ، 363/1)
لو اشتریٰ الرجل داراً او عبداً للتجارۃ ثم آجرہ یخرج من ان یکون للتجارۃ ولو اشتریٰ قدوراً من الصفر یمسکہا ویواجرہا لا یجب فیہا الزکاۃ کما لا یجب فی بیوت الغلۃ کذا فی فتاویٰ قاضی خان۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 456 Apr 04, 2020
kiraya, karaya, kirae, par, diay, die, huay, huway, huwe, ghar, par, zakat, ka, hukm, hukum, Ruling of Zakat on a rented house, House on rent, Zakah

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.