عنوان: اوور ٹائم میں کام کیے بغیر معاوضہ لینا (397-No)

سوال: میں ایک حکومتی ادارے میں کام کرتا ہوں، ہمارے ادارے کے اوقات صبح آٹھ بجے سے دوپہر تین بجے تک ہیں، جو لوگ دو تین گھنٹے اوور ٹائم کرتے ہیں، انہیں کچھ رقم معاوضہ کے طور پر دی جاتی ہے، اور افسر کو تصدیق کرنی ہوتی ہے کہ فلاں فلاں شخص نے اتنا وقت زیادہ کام کیا ہے، لیکن بعض لوگ جو افسر کے منظورِ نظر ہیں، افسر ان کی جھوٹی تصدیق کردیتا ہے، اور وہ لوگ اوور ٹائم دئیے بغیر معاوضہ لے لیتے ہیں، ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب: صورتِ مسئولہ میں افسر کا جھوٹی تصدیق کرنا کہ فلاں فلاں لوگوں نے اتنا وقت اوور ٹائم میں کام کیا ہے، جائز نہیں ہے، اور جو لوگ اوور ٹائم کا معاوضہ کام کیے بغیر لے رہے ہیں، ان کے لیے یہ معاوضہ حلال نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (69/6، ط: دار الفکر)
(وَالثَّانِي) وَهُوَ الْأَجِيرُ (الْخَاصُّ) وَيُسَمَّى أَجِيرَ وَحْدٍ (وَهُوَ مَنْ يَعْمَلُ لِوَاحِدٍ عَمَلًا مُؤَقَّتًا بِالتَّخْصِيصِ وَيَسْتَحِقُّ الْأَجْرَ بِتَسْلِيمِ نَفْسِهِ فِي الْمُدَّةِ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 639 Jan 06, 2019
Overtime mein kaam kiey (kiyay) baghair muawza laina, muawzah, lena, moawza, kaam ka muawzan, kam, Receiving Pay for Overtime without doing work, without working receiving pay of overtime, overtime, receiving, work, overtime pay, overtime compensation

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Employee & Employment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.