سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! آج کل مختلف فلاحی ادارے، مثلاً: عالمگیر ٹرسٹ، سیلانی وغیرہ مستحق لوگوں تک راشن پہنچا رہے ہیں، کیا ان اداروں کو زکوة دی جا سکتی ہے؟
جواب: اگر این جی اوز اور رفاہی ادارے زکوۃ کی رقم کو صرف مسلمان فقیر و غریب مستحق لوگوں میں صرف کرتے ہوں، تو ان کو زکوۃ دینا جائز ہے۔
اور اگر یہ لوگ زکوۃ کی رقم مستحق اور غیر مستحق دونوں کو دیتے ہوں یا ملازمین کی تنخواہ اور بل وغیرہ زکوۃ سےادا کرتے ہوں، تو ایسی این جی اوز اور رفاہی اداروں کو زکوۃ دینے سے زکوۃ ادا نہیں ہو گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (التوبة، الایة: 60)
انما الصدقات للفقراء والمساکین والعاملین علیھا....الخ
الفتاویٰ الخانیة: (128/1)
لا یجوز دفع الزکاۃ الی الغنی
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی