سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر دفتر کے مالک نے حج کے پیسے اس شرط پر دیئے ہوں کہ اگر نام نہ آیا تو پیسے واپس کر دینا، تو کیا ایسی صورت میں حج فرض ہو جائے گا؟
جواب: صورت مسؤلہ میں چونکہ ادارے نے حج میں نام نہ آنے کی صورت میں رقم کی واپسی کی شرط لگائی ہے، لہذا اس شرط کی وجہ سے یہ رقم آپ کی ملکیت میں نہیں آئی ہے، اور جب رقم آپ کی ملکیت میں نہیں آئی، تو استطاعت نہ ہونے کی وجہ سے آپ پر حج بھی فرض نہیں ہوا، لیکن اگر آپ کا نام حج کی قرعہ اندازی میں نکل آیا، تو معاہدہ کے مطابق آپ رقم کے مالک بن گئے، لہذا اب آپ پر حج فرض ہو جائے گا، اور اس صورت میں حج ادا کر لینے سے حج کا فریضہ آپ کے ذمہ سے ساقط ہو جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایة: (کتاب الحج)
"الحج واجب علی الأحرار البالغین العقلاء الأصحاء إذا قدروا علی الزاد والراحلة فاضلاً عن المسکن، وما لا بد منه، وعن نفقة عیاله إلی حین عوده، وکان الطریق آمناً ووصفه الوجوب".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی