عنوان: ادارے کی جانب سے حج پر بھیجنے کے لیے مشروط طور پر رقم کا مالک بنانا (4035-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر دفتر کے مالک نے حج کے پیسے اس شرط پر دیئے ہوں کہ اگر نام نہ آیا تو پیسے واپس کر دینا، تو کیا ایسی صورت میں حج فرض ہو جائے گا؟

جواب: صورت مسؤلہ میں چونکہ ادارے نے حج میں نام نہ آنے کی صورت میں رقم کی واپسی کی شرط لگائی ہے، لہذا اس شرط کی وجہ سے یہ رقم آپ کی ملکیت میں نہیں آئی ہے، اور جب رقم آپ کی ملکیت میں نہیں آئی، تو استطاعت نہ ہونے کی وجہ سے آپ پر حج بھی فرض نہیں ہوا، لیکن اگر آپ کا نام حج کی قرعہ اندازی میں نکل آیا، تو معاہدہ کے مطابق آپ رقم کے مالک بن گئے، لہذا اب آپ پر حج فرض ہو جائے گا، اور اس صورت میں حج ادا کر لینے سے حج کا فریضہ آپ کے ذمہ سے ساقط ہو جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھدایة: (کتاب الحج)

"الحج واجب علی الأحرار البالغین العقلاء الأصحاء إذا قدروا علی الزاد والراحلة فاضلاً عن المسکن، وما لا بد منه، وعن نفقة عیاله إلی حین عوده، وکان الطریق آمناً ووصفه الوجوب".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 670 Apr 15, 2020
idaray ki janib se hajj par bhejnay k liye mashroot taur par raqam ka malik banana , To make the owner of the money conditionally for sending on Hajj by the institution owner

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Hajj (Pilgrimage) & Umrah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.