سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! حکومت کی طرف سے دکانیں کھولنے کی پابندی کے باوجود چوری چھپے دکان کھول کر کاروبار کرنا جائز ہے؟
جواب: لاک ڈاؤن (Lock down) کے دوران حکومتی پابندی کے باوجود، چھپ کر دکان کھولنا اپنی عزت وآبرو کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے اس طرح کے خطرات سے اپنے آپ کو بچانے کا حکم فرمایا ہے:
قال اﷲ تعالیٰ: وَلَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْکُمْ اِلَی التَّہْلُکَۃِ۔ [البقرۃ: ۱۹۵]
ترجمہ:
تم اپنے آپ کو ہلاکت میں مت ڈالو۔
لیکن اگر کوئی شخص پابندی کے دوران دکان کھولنے میں کامیاب ہو جائے، تو اس دوران کمایا ہوا پیسہ حلال ہے، مگر شریعت ایسی تجارت کی اجازت نہیں دیتی، جو خطرات میں مبتلا کرسکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند أحمد: (رقم الحدیث: 23444، 435/38، ط: مؤسسة الرسالة)
عن حذيفة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لا ينبغي لمسلم أن يذل نفسه "، قيل: وكيف يذل نفسه؟ قال: " يتعرض من البلاء لما لا يطيق "
فتاوی رحیمیة: (222/9)
فتاوی محمودیة: (174/4، ط: دابھیل)
احسن الفتاوی: (95/8)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی