عنوان: لاک ڈاؤن (Lock down) کے دوران چوری چھپے دکان کھولنے اور خریدو فروخت کرنے کا حکم (4063-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! حکومت کی طرف سے دکانیں کھولنے کی پابندی کے باوجود چوری چھپے دکان کھول کر کاروبار کرنا جائز ہے؟

جواب: لاک ڈاؤن (Lock down) کے دوران حکومتی پابندی کے باوجود، چھپ کر دکان کھولنا اپنی عزت وآبرو کو خطرے میں ڈالنا ہے۔ اﷲ تعالیٰ نے اس طرح کے خطرات سے اپنے آپ کو بچانے کا حکم فرمایا ہے:
قال اﷲ تعالیٰ: وَلَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْکُمْ اِلَی التَّہْلُکَۃِ۔ [البقرۃ: ۱۹۵]
ترجمہ:
تم اپنے آپ کو ہلاکت میں مت ڈالو۔
لیکن اگر کوئی شخص پابندی کے دوران دکان کھولنے میں کامیاب ہو جائے، تو اس دوران کمایا ہوا پیسہ حلال ہے، مگر شریعت ایسی تجارت کی اجازت نہیں دیتی، جو خطرات میں مبتلا کرسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مسند أحمد: (رقم الحدیث: 23444، 435/38، ط: مؤسسة الرسالة)
عن حذيفة، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: " لا ينبغي لمسلم أن يذل نفسه "، قيل: وكيف يذل نفسه؟ قال: " يتعرض من البلاء لما لا يطيق "

فتاوی رحیمیة: (222/9)

فتاوی محمودیة: (174/4، ط: دابھیل)

احسن الفتاوی: (95/8)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 612 Apr 18, 2020
lockdown key / kay / ke doran / doraan choori / chorey / chore chope / chopey dukan / dukaan kholne / kholney ka hukum / hokum / hokom, Order to open a shop Secretly / by hidden during lock down

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.