عنوان: مستحق سید کی زکوۃ کے علاوہ امداد کرنا(4077-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر سید کو زکوة دینا ناجائز ہے، تو پھر ضرورت مند سید کی مدد کیسے کی جائے گی؟
کیا ضرورت مند سید کو زکوة دینے کی کوئی صورت ہے؟

جواب: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے کہ:
یہ صدقات (زکوۃ اور صدقاتِ واجبہ ) لوگوں کے مالوں کا میل کچیل ہیں، ان کے ذریعہ لوگوں کے نفوس اور اموال پاک ہوتے ہیں اور بلاشبہ یہ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کے لیے اور آلِ محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) کے لیےحلال نہیں ہے۔
(صحيح مسلم، ج2، ص754، حدیث نمبر: 1072)
لہذا سید کو زکوۃ دینا جائز نہیں ہے، اگر سید غریب اور محتاج ہے تو صاحبِ حیثیت مال داروں پر لازم ہے کہ وہ سادات کی امداد زکوۃ اور صدقاتِ واجبہ کے علاوہ رقم سے کریں اور ان کو مصیبت اور تکلیف سے نجات دلائیں اور یہ بڑا اجر وثواب کا کام ہے اور حضور اکرم ﷺ کے ساتھ محبت کی دلیل ہے اور ان شاء اللہ تعالیٰ اس عمل کے ذریعہ آپ ﷺ کی شفاعت کی قوی امید کی جاسکتی ہے۔
جن لوگوں کا سلسلہِ نسب حضرت عباس، حضرت جعفر، حضرت عقیل، حضرت علی یا حضرت حارث بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہم تک تحقیقی طور پر پہنچتا ہے اور ان کے نسب نامہ میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے تو وہ سید کہلاتے ہیں، آل رسول کی نسبت سے ان کا احترام کرنا ضروری ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

البحر الرائق: (265/2)
'' (قوله: وبني هاشم ومواليهم) أي لا يجوز الدفع لهم ؛ لحديث البخاري: «نحن - أهل بيت - لا تحل لنا الصدقة»، ولحديث أبي داود: «مولى القوم من أنفسهم، وإنا لا تحل لنا الصدقة» ''۔

الھندیة: (189/1، ط: رشیدیة)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 618 Apr 21, 2020
mustahiq / mustaheq sayyad / sayyed ki zakat / zakaat ke / kay elawa / ilava / elava emdad / imdad karna, To help the deserving Syed a part of / except Zakat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.