سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر سید کو زکوة دینا ناجائز ہے، تو پھر ضرورت مند سید کی مدد کیسے کی جائے گی؟
کیا ضرورت مند سید کو زکوة دینے کی کوئی صورت ہے؟
جواب: واضح رہے کہ حدیث مبارکہ میں سادات کو زکوۃ دینے اور لینے کی ممانعت ہے، لہذا اگر سید غریب اور محتاج ہو تو اس کی نفلی صدقات کی مد میں مدد کی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (265/2)
'' (قوله: وبني هاشم ومواليهم) أي لا يجوز الدفع لهم ؛ لحديث البخاري: «نحن - أهل بيت - لا تحل لنا الصدقة»، ولحديث أبي داود: «مولى القوم من أنفسهم، وإنا لا تحل لنا الصدقة» ''۔
الھندیة: (189/1، ط: رشیدیة)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی