سوال:
رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:جو شخص چوسر کھیلتا ہے، وہ گویا اپنے ہاتھ سور کے گوشت اور اس کے خون سے رنگتا ہے۔ (صحیح مسلم: حدیث نمبر، ۵٨٩٦) نیز یہ بھی فرمایا: جس نے چوسر کھیلا، اس نے اللہ و رسول کی نافرمانی کی۔(صحیح ابو داود: حدیث نمبر، ۴٩٣٨) کیا یہ دونوں حدیثیں صحیح ہیں؟
جواب: سوال میں پوچھی گئی حدیث شریف صحیح ہے۔
عن سليمان بن بريدة ، عن ابيه ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: من لعب بالنردشير فكانما صبغ يده في لحم خنزير ودمه
(صحیح مسلم،حدیث نمبر: 5896)
ترجمہ:
حضرت ابوبریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے چوسر کھیلا، گویا اس نے اپنے ہاتھ سور کے گوشت اور سور کے خون سے رنگے۔
اسی مضمون کے متعلق دوسری حدیث ملاحظہ ہو:
عن ابي موسى الاشعري، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال:" من لعب بالنرد فقد عصى الله ورسوله"
(سنن ابی داود، حدیث نمبر: 4938، سنن ابن ماجہ،حدیث نمبر: 3762)
ترجمہ:
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے چوسر کھیلا اس نے اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کی“۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی