سوال:
مفتی صاحب! میرے ایک دوست کا یہ کہنا ہے کہ مسلمانوں سے سود لینا جائز نہیں ہے، البتہ غیر مسلموں سے سود لینا جائز ہے، براہ کرم یہ بتا دیں کہ کیا اس کی بات صحیح ہے؟
جواب: قرآن و حدیث میں واضح طور پر ربا کی حرمت ذکر کی گئی ہے، لہذا کسی غیر مسلم سے بھی سود کا لین دین کرنا شرعاً جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھدایة: (باب الربو، 87/3)
قال العلامۃ برھان الدین المرغینانی رحمہ اللّٰہ: بخلاف المستأمن منہم لان ما لہ صار محظورًا بعقد الامان۔
فتح القدیر: (باب الربو، 178/6)
بخلاف المستأمن منھم عندنالان مالہ صارمحظورًابالامان۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی