سوال:
مفتی صاحب ! اگر اس نیت سے پلاٹ خریدا ہو کہ جب مکان بنانے کی وسعت ہوئی، تو مکان بنا کر اس میں رہائش اختیار کریں گے، تو کیا جب تک گھر نہ بنا سکیں اس وقت تک اس پلاٹ کی قیمت کی زکوة دی جائے گی؟
جواب: واضح رہے کہ اگر آپ کی اس پلاٹ پر اپنی رہائش کے لیے مکان بنانے کی نیت ہے، تو اس پلاٹ پر زکوٰۃ لازم نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (182/3، ط: زکریا)
لا زکاۃ في ثیاب البدن واثاث المنزل ودور السکنیٰ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی