عنوان: فلیٹ خریدتے وقت آئندہ اس کے بارے میں کوئی نیت(رہائش یا تجارت) متعین نہ ہو، تو اس فلیٹ کی زکوٰۃ کا حکم(4217-No)

سوال:
مفتی صاحب! فلیٹ دوسرے صاحب کو فروخت نہیں کیا ہے، بلکہ وہ دونوں کی ملکیت میں ہے، جب فروخت ہوگا (یا وہ دوسرے صاحب اس کو اپنے لئے رکھ لیں گے) اس وقت کی قیمت فروخت کے حساب سے ہم دونوں اپنا حصہ بقدر اپنے لگائے گئے سرمائے کے اعتبار سے تقسیم کر لیں گے۔ اس صورت میں کیا حکم ہوگا؟

جواب: واضح رہے کہ کسی مکان یا فلیٹ کی خریداری کے وقت اگر اسے آگے بیچنے کی نیت ہو، تو ایسی صورت میں اس مکان یا فلیٹ پر زکوٰۃ واجب ہوتی ہے۔
لہذا صورت مسئولہ میں چونکہ آپ نے فلیٹ میں دوسرے شخص کو شریک کر کے آئندہ اپنے حصے کو فروخت کرنے کی نیت کی ہے، تو آپ پر فلیٹ میں اپنے حصے کی مالیت کے بقدر زکوٰۃ واجب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مصنف ابن أبی شیبة: (فی المتاع یکون عند الرجل یحول علیہ الحول، رقم الحدیث: 10560، ط: مؤسسة علوم القرآن)
عن نافع ، عن ابن عمر ، قال: "لیس فی العروض زکاۃ، إلا عرض فی تجارۃ ،فإن فیہ زکاۃ".

السنن الکبریٰ للبیہقی: (باب زکاۃ التجارۃ، رقم الحدیث: 7698، ط: دار الفکر)

الأشباہ: (ص: 38)
"وتشترط نیۃ التجارۃ فی العروض ولابد أن تکون مقارنۃ للتجارۃ فلو اشتریٰ شیئا لنفسہ ناویاً أنہ إن وجد ربحاً باعہ لازکوٰۃ علیہ الخ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 190 Apr 30, 2020
flat khareed ty waqt aainda is baray mai koi niyyat nahi "rihaish ya tijarat" mutayyan na ho to us flat ki zakat ka hukum, If no intention (housing or trade) is specified in the future when buying a flat, then the ruling on Zakat on that flat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.