عنوان: نماز تراویح میں آیت سجدہ پڑھنے کے بعد امام کا رکوع کرنا(4282-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر دوران تراویح سجدہ کی آیت آجائے اور سجدے کی جگہ امام صاحب رکوع کرلیں، تو کیا سجدہ تلاوت ہو گیا یا پھر نماز کے بعد سجدہ تلاوت کیا جائے؟
اصل میں کل تراویح میں نویں پارے کا سجدہ آیا، پر امام صاحب نے سجدہ کی جگہ رکوع کر لیا، کیا امام صاحب کا ایسا کرنا صحیح تھا؟

جواب: نماز میں سجدہ تلاوت کرنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ آیت سجدہ تلاوت کرنے کے بعد مستقل طور پر باقاعدہ سجدہ تلاوت ادا کیا جائے، لیکن اگر علیحدہ سے سجدہ تلاوت کرنے کی بجائے رکوع میں ہی سجدہ تلاوت کی نیت کرلی جائے، تب بھی سجدہ تلاوت ادا ہوجائے گا، بشرطیکہ آیت سجدہ کی تلاوت کے فوراً بعد رکوع کیا ہو۔ نیز اگر رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت نہیں کی تو نماز کے سجدہ میں خود بخود سجدہ تلاوت ادا ہوجائے گا، چاہے اس میں سجدہ تلاوت کی نیت کی ہو یا نہ کی ہو، بشرطیکہ آیت سجدہ کے بعد مزید تین آیات یا اس سے زیادہ آیات نہ پڑھی ہوں۔
واضح رہے کہ نماز باجماعت کی صورت میں اگر امام آیت سجدہ کی تلاوت کے فوراً بعد رکوع میں چلا جائے اور رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت کرلے، تو امام کا اور جن مقتدیوں نے رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت کرلی تھی، ان کا بھی سجدہ تلاوت بالاتفاق ادا ہوجائے گا، لیکن جن مقتدیوں نے رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت نہیں کی، ان کے سجدہ تلاوت کی ادائیگی میں فقہاء کرام کے مختلف اقوال ہیں، راجح قول کے مطابق ان کا بھی سجدہ تلاوت ادا ہوجائے گا، تاہم بہتر یہ ہے کہ امام رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت نہ کرے، لیکن اگر اس کی ضرورت ہو، تو تمام مقتدیوں کو اس کی اطلاع دینی چاہئے، تاکہ وہ بھی رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت کرلیں۔

لہذا مذکورہ صورت میں اگر امام نے آیت سجدہ تلاوت کرنے کے فوراً بعد (مزید تین آیات پڑھنے سے پہلے) رکوع کرلیا ہو، اور رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت بھی کرلی ہو، تو سجدہ تلاوت ادا ہوجائے گا، نیز اگر رکوع میں سجدہ تلاوت کی نیت نہیں کی تھی، تب بھی نماز کے سجدہ میں تلاوت کا سجدہ بھی ادا ہوجائے گا۔ لیکن اگر امام نے آیت سجدہ پڑھنے کے فوراً بعد رکوع نہیں کیا، بلکہ مزید تین آیات یا اس سے زیادہ تلاوت کرکے پھر رکوع کیا، تو ایسی صورت میں کسی کا بھی سجدہ تلاوت ادا نہیں ہوا، البتہ اس سے نماز فاسد نہیں ہوگی، لیکن سجدہ تلاوت فوت ہونے کی وجہ سے توبہ و استغفار لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فتح الباري: (باب سجدۃ الصلاۃ، 643/2، ط: دار الریان للتراث)
واستدل بعض الحنفیۃ من مشروعیۃ السجود عند قولہ وخرّ راکعا واناب بأن الرکوع عندھا ینوب عن السجود فإن شاء المصلی رکع بھاوإن شاء سجد ثم طردہ فی جمیع سجدات التلاوۃ وبہ قال ابن مسعودؓ اٰھ ولم أرحدیثا مرفوعافیہ مع التتبع وقول الصحابی حجۃ عندالإمام الأعظم ویقدم علی القیاس۔

الدر المختار: (باب سجود التلاوۃ، 586/2، ط: زکریا)
وتؤدی برکوع الصلاۃ إن کان الرکوع علی الفور من قراء ۃ اٰیۃ اواٰیتین وکذا الثلاث علی الظاہر کما فی البحر: إن نواہ أي کون الرکوع لسجود التلاوۃ علی الراجح وتؤدي بسجودھا کذلک أي علی الفور وان لم ینو بالاجماع ولونواھا فی رکوعہ ولم ینوھا المؤتم لم تجزہ۔

و فیه ایضا: (587/2، ط: زکریا)
واختلفوا في أن نیۃ الإمام کافیۃ کما في الکافي، فلو لم ینو المقتدي لا ینوب علی رأي۔ ثم قال بحثاً: والأولیٰ أنہ یحمل علی القول بأن نیۃ الإمام لا تنوب عن نیۃ المؤتم، والمتبادر من کلام القہستاني السابق أنہ خلاف الأصح، حیث قال علی رأي فتأمل۔

الفتاویٰ التاتارخانیة: (رقم: 3024، 468/2، ط: زکریا)
وفی القدوری: کل سجدۃ وجبت علیہ فی الصلاۃ بتلاوۃ ثم خرج قبل أن یسجد سقطت عنہ۔

احسن الفتاوی: (59/4)

فتاوی عثمانی: (361/1)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4013 May 04, 2020
namaz / namaaz taraveeh / taraweeh / tarawih me / mein / mey sajda / sajdah parhne / parhney ke / key bad imaam / imam / emam ka rukoo / ruko karna, Bowing / doing ruku of the Imam after reciting the verse of prostration in Taraweeh prayers

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Taraweeh Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.