سوال:
مال تجارت کی پیکنگ کے لیے جو اشیا استعمال ہوتی ہیں، جیسے کاٹن، کیک کے ڈبے، مٹھائی کے ڈبے، تھیلیاں، بوتلیں وغیرہ پر زکوة کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مال تجارت کی پیکنگ (packing) کے لیے استعمال ہونے والی اشیاء ( یعنی کارٹن، تھیلیاں، بوتل وغیرہ) بھی چونکہ مبیع ( sale item ) کا حصہ ہوتی ہیں، اور ان کی وجہ سے قیمت میں بھی اضافہ کیا جاتا ہے، لہذا ان اشیاء کی قیمت فروخت پر زکوة لازم ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (179/1، ط: دار الفکر)
الزكاة واجبة في عروض التجارة كائنة ما كانت إذا بلغت قيمتها نصابا من الورق والذهب كذا في الهداية.
و فیھا ایضاً: (180/1، ط: دار الفکر)
والخباز إذا اشترى حطبا أو ملحا لأجل الخبز فلا زكاة فيه، وإذا اشترى سمسما يجعل على وجه الخبز ففيه الزكاة كذا في الذخيرة.
المعاییر الشرعیة: (رقم المعیار: 10/2/5، ص: 893)
لا تقوم المواد المعدة للتغلیف والتعبئة اذا لم یقصد بھا المتاجرة مفردة، لکن ان کان تزید فی قیمة السلعة فانھا تدخل فی التقویم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی