عنوان: پرائز بانڈ پر زکوۃ(4309-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! پرائز بانڈ کے متعلق شرعاً زکوۃ کا کیا حکم ہے؟

جواب: پرائز بانڈ کی اصل قیمت یعنی قیمتِ خرید پر زکوۃ واجب ہے، قرعہ اندازی میں نام نکلنے کی صورت میں جو زائد رقم ملتی ہے، وہ لینا جائز نہیں ہے، اگر کسی نے وہ رقم لے لی تو اس پر زکوۃ واجب نہیں، بلکہ اس رقم کو جہاں سے لیا ہے، اگر وہاں واپس کرنا ممکن ہو، تو وہاں واپس کردینا ضروری ہے اور اگر واپس کرنا ناممکن ہو، تو منافع کی تمام رقم کو ثواب کی نیت کے بغیر فقیروں پر صدقہ کرنا لازم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

فتح القدیر: (کتاب الزکوٰۃ، 164/2، ط: زکریا)

في القنیۃ: لو کان الخبیث نصاباً لا یلزمہ الزکوٰۃ لأن الکل واجب التصدق علیہ ولایخفي أن ہذا علی قول أبي حنیفۃؒ لأن خلط دراہمہ بدراہم غیرہ عندہ استہلاک.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1138 May 07, 2020
prize bond par zakat, Zakat on prize bonds

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.