سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں نے مختلف کمپنی کے شیئرز خریدے ہوئے ہیں، کیا ان پر زکوۃ واجب ہوگی یا نہیں؟ اور کس قیمت کے اعتبار سے زکوۃ ادا کی جائے گی؟
جواب: اگر کسی کمپنی کے شیئرز بیچنے (Trading) کی نیت سے خریدے ہیں، تو شیئرز کی کل موجودہ بازاری قیمت پر زکوة واجب ہوگی، اور اگر شیئرز بیچنے (Trading) کی نیت سے نہیں خریدے، بلکہ انھیں مستقل طور پر اپنی ملکیت میں رکھنے کا ارادہ ہے یا صرف منافع (dividend) لینے کے لیے رکھے جائیں، اس صورت میں جس کمپنی کے یہ شیئرز ہوں، اس کمپنی کے اموال (investments) کو دیکھا جائے گا، جتنے فیصد اس کمپنی کے قابلِ زکوۃ اموال، مثلاً خام مال وغیرہ ہونگے، ان پر زکوۃ واجب ہوگی، اور جو اموال کارخانہ کی مشینری، فیکٹری، آفس یا دیگر ناقابلِ زکوۃ اموال پر خرچ ہوئے ہوں، ان پر زکوۃ واجب نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (211/3، ط: زکریا)
وتعتبر القیمۃ یوم الوجوب، وقالا: یوم الأداء … وفي المحیط: یعتبر یوم الأداء بالإجماع، وہو الأصح۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی