سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی عورت کا ایک لاکھ روپیہ مہر ہو، اور شوہر نے وہ مہر اسے دے دیا ہو، تو اس صورت میں اس پر زکوۃ کا کیا حکم ہے؟
جواب: واضح رہے کہ مہر بیوی کی ملکیت ہوتا ہے، لہذا اگر مہر کی رقم عورت کے پاس موجود ہو اور وہ نصاب کے برابر یا زیادہ ہو تو سال پورا ہونے پر اس کی ڈھائی فیصد زکوۃ بیوی کے ذمہ لازم ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتح القدیر: (کتاب الزکوٰۃ، 112/2، ط: رشیدیة)
الزکاۃ واجبۃ علی الحر العاقل البالغ المسلم إذا ملک نصابًا ملکًا تامًا وحال علیہ الحول الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی