عنوان: کرایہ پر دیے ہوئے مکان اور دوکان پر زکوۃ(4323-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! میرا ایک مکان ہے، جو میں نے کرائے پر دیا ہوا ہے، کیا اس مکان پر زکوٰۃ واجب ہوگی یا نہیں؟ اسی طرح ایک دکان بھی کرائے پر دی ہوئی ہے، اس پر زکوۃ کا کیا حکم ہوگا؟

جواب: کرایہ پر دی ہوئی دوکان یا مکان کی مالیت پر زکوٰة واجب نہیں ہوتی، البتہ حاصل شدہ کرایہ اگر نصاب کی مقدار کو پہنچ جائے اور اس پر سال بھی گزر جائے، تو اس صورت میں اس کرایہ پر زکوٰة واجب ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مجموعة الفتاوی: (کتاب الزکوٰۃ، 363/1)

لو اشتریٰ الرجل داراً او عبداً للتجارۃ ثم آجرہ یخرج من ان یکون للتجارۃ ولو اشتریٰ قدوراً من الصفر یمسکہا ویواجرہا لا یجب فیہا الزکاۃ کما لا یجب فی بیوت الغلۃ کذا فی فتاویٰ قاضی خان۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1871 May 07, 2020
kiraye / rent par diye hoye makaan or shop / dukan par zakat, Zakat / Zakaat on rented house and rented shop

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.