عنوان: پلاٹ، مکان اور دوکان پر زکوۃ(4324-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! میرا سوال یہ ہے کہ کسی پلاٹ، مکان یا دکان پر زکوۃ کب واجب ہوتی ہے؟

جواب: جو زمین یا گھر رہائش یا کرایہ پر دینے کی نیت سے خریدا گیا ہو، اس پر شرعاً زکوۃ لازم نہیں ہوتی، اور اگر دوکان اس غرض سے خریدی گئی ہو کہ اس میں کاروبار کیا جائے گا، تو اس دوکان پر بھی زکوۃ واجب نہیں ہوگی، اسی طرح پراپرٹی خریدتے وقت اگر کوئی نیت نہیں کی ہو (کہ اس کو بیچنا ہے یا رہائش اختیار کرنی ہے) تو اس پر بھی زکوۃ نہیں ہے۔
البتہ جو پراپرٹی تجارت کی نیت سے لی گئی ہو کہ اس کو فروخت کر کے نفع کمایا جائے گا، تو ایسی تمام جائیدادوں پر ہر سال ان کی موجودہ قیمت (ویلیو) کا حساب لگا کر اس کا ڈھائی فیصد بطورِ زکوۃ ادا کرنا شرعاً لازم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (مطلب فی زکوٰۃ ثمن المبیع وفاء، ط: 182/3، ط: زکریا)
ولا في ثیاب البدن وأثاث المنزل ودور السکنیٰ ونحوہا
ونحوہا أي کثیاب البدن الغیر المحتاج إلیہا وکالحوانیت والعقارات۔

بدائع الصنائع: (کتاب الزکوٰۃ، 109/2، ط: زکریا)
وأما أموال التجارۃ فتقدیر النصاب فیہا بقیمتہا من الدنانیر والدراہم فلا شیئ فیہا ما لم تبلغ قیمتہا مائتی درہم أوعشرین مثقالاً من ذہب فتجب فیہا الزکاۃ وہذا قول عامۃ العلماء۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1762 May 07, 2020
pilot makaan or shop / dukaan par zakat , Zakat / Zakaat on plots, houses and shops

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Zakat-o-Sadqat

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.